کوئٹہ:کوئٹہ الیکٹرک سپلائی کمپنی(کیسکو)ان تمام نادہندگان کے بجلی کنکشنز منقطع کرنے جارہی ہے جواپنے بجلی کے واجبات ادانہیں کررہے ہیں اس سلسلے میں کیسکونے تمام سرکاری ونجی اداروں سے واجبات کی وصولی کیلئے نادہندگان کے خلاف آپریشن کاآغاکردیاہے جسکے تحت تمام نادہندگان کو نوٹسز بھی جا ری کر دیئے جارہے ہیں تاکہ وہ اپنے بلوں کی ادائیگی کرسکیں لیکن نا دہندگان کی جا نب سے ابھی تک کوئی مثبت پیش رفت سامنے نہیں آرہی ہے. نادہندہ صارفین کے ذمہ بجلی بلوں کی مدمیں ماہ اپریل2025تک کے مجموعی بقایاجات730ارب روپے تک پہنچ چکے ہیں۔اس مذکورہ رقم میں سے صرف زرعی صارفین کے ذمہ تقریبا562ارب روپے کے بقایاجات واجب الاداہیں۔بجلی بلوں کی مدمیں بقایاجات کے حامل صوبائی حکومت اوراسکے ذیلی محکموں کے ذمے تقریبا42 ارب روپے جبکہ وفاقی حکومت کے ذیلی محکموں کے ذمے 3ارب 12کروڑروپے واجب الاداہیں۔ اسکے علاوہ دیگر پرائیوٹ صارفین جن میں گھریلو،کمرشل،انڈسٹریل اور دیگر نادہندگان شامل ہیں انکے ذمہ ماہ اپریل 2025تک کے مجموعی بقایاجات تقریبا43ارب42کروڑروپے ہیں۔اس سلسلے میں کیسکونے تمام نادہندہ سرکاری محکموں سمیت گھریلو، کمرشل اور زرعی صارفین کو بجلی بلوں کی ادائیگی سے متعلق نوٹسز بھی جاری کردئیے گئے ہیں کہ وہ پہلی فرصت میں اپنے ذمہ واجب الادابقایاجات کی ادائیگی یقینی بنائیں
بصورت دیگر کیسکو نادہندہ صارفین کے کنکشنز بلاتفریق منقطع کردے گی کیونکہ کیسکوبجلی خریدنے اور بیچنے والی ایک کمپنی ہے جو بغیر ادائیگی کے کسی بھی صارف کو بجلی فراہم نہیں کرسکتی۔لہذا تمام نادہندگان اپنے بجلی بلوں کی ادائیگی کے ساتھ ساتھ بقایاجات بھی فوری طورپرجمع کرادیں نیز بعد میں بجلی منقطع ہونے یامزید کسی بھی زحمت اور پریشانی پر کیسکوذمہ دارنہیں ہوگی۔ علاوہ ازیں بجلی بلوں کی عدم ادائیگی پر نادہندہ زرعی صارفین کے کنکشنز بھی منقطع کئے جارہے ہیں۔کیسکوکے نادہندہ سرکاری محکموں جن میں صوبائی حکومت کے محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ(پی ایچ ای) کے ذمہ 20731ملین روپے،محکمہ صحت کے ذمہ 3411ملین روپے، محکمہ پولیس تقریبا1339ملین روپے، محکمہ تعلیم 14کے ذمہ ملین روپے، سیکنڈری ایجوکیشن 8458ملین روپے، محکمہ لوکل باڈیز کے ذمہ3165ملین روپے، کالجز اینڈہائیر ایجوکیشن 27 ملین روپے،گورنرہاوس 8ملین روپے، وزیر اعلی دفاتر20ملین روپے سے زائد، صوبائی اسمبلی کے ذمہ 8ملین روپے، جوڈیشل اکیڈیمی ساڑھے 23ملین روپے، ڈسٹرکٹ اینڈسیشن جج تقریبا33ملین روپے،لوکل گورنمنٹ اینڈرورل ڈیولپمنٹ410ملین روپے، پلاننگ اینڈڈیولپمنٹ 24ملین روپے، لیبر اینڈمین پاور38ملین روپے،سی اینڈڈبلیو 365ملین روپے، کمشنرزکے دفاتر59ملین روپے، ڈپٹی کمشنرز دفاتر1195ملین روپے، محکمہ خزانہ 29ملین روپے، محکمہ جیل کے ذمہ تقریبا166ملین روپے، محکمہ زراعت499 ملین روپے، فوڈڈیپارٹمنٹ 78ملین روپے،فارسٹ اینڈوائلڈلائف78ملین روپے، محکمہ فشریز130ملین روپے، ایری گیشن اینڈپاورکے ذمہ تقریبا198ملین روپے، لائیواسٹاک اینڈڈیری172ملین روپے، ویٹرنیری 69ملین روپے،محکمہ بلڈنگز 211ملین روپے، محکمہ پاپولیشن پلاننگ58ملین روپے،سوشل ویلفیئر125ملین روپے، بلوچستان ڈیولپمنٹ اتھارٹی91 ملین روپے، کیو ڈی اے 21ملین روپے، محکمہ واسا265ملین روپے، گوادر ڈیولپمنٹ اتھارٹی40 ملین روپے کے بقایاجات واجب الاداہیں۔
اسی طرح وفاقی محکموں کے ذمہ بھی کیسکوکے بجلی واجبات بقایاجات ہیں ان میں محکمہ پی ٹی سی ایل کے ذمہ 126ملین روپے، پاکستان ریلوے تقریبا30ملین روپے، بلوچستان یونیورسٹی86ملین روپے، سوئی ناردن گیس کمپنی 10ملین روپے،پاکستان براڈکاسٹنگ31ملین روپے، گوادرپورٹ اتھارٹی 22ملین روپے، نیشنل ہائی وے اتھارٹی8ملین روپے محکمہ این ٹی سی کے ذمہ تقریبا10ملین روپے، بہادرخان ویمن یونیورسٹی کے ذمہ تقریبا10ملین روپے،آرکیالوجی 14ملین روپے، پاکستان پوسٹ 111ملین روپے، سینٹرل ایکسائز لینڈکسٹم 120ملین روپے، الیکشن کمشنرز 17ملین روپے کے بقایاجات شامل ہیں۔