کوئٹہ: ایکشن کمیٹی اخباری صنعت بلوچستان کا علامتی احتجاجی کیمپ جاری رہا۔ علامتی احتجاجی کیمپ میں اخبارات جرائد اور اخبار مارکیٹ کے ذمہ داران بڑی تعداد میں موجود رہے۔ احتجاجی کیمپ میں مرکزی مسلم لیگ ضلع کوئٹہ کے امیر حافظ محمد ادریس اور ملی لیبر فیڈریشن کے صوبائی صدر شکر خان رئیسانی کی قیادت میں وفد نے اظہار یکجہتی کیلئے شرکت کی۔مرکزی مسلم لیگ کے وفد کو چیئرمین حاجی عبدالغفار لانگو اور جنرل سیکرٹری مرتضیٰ ترین نے حکومت کی جانب سے اشتہارات کو BPPRA پر منتقل کرنے،اخبار مارکیٹ کے فنڈز کی عدم فراہمی سمیت دیگر مسائل سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ سرکاری اشتہارات کو BPPRA پر منتقل کرنے سے پوری اخباری صنعت بندش کی طرف جائے گی۔
اس سے ہزاروں خاندانوں کا روزگار وابستہ ہے،ایسے اقدامات سے صوبے کی واحد صنعت کا ہر شعبہ متاثر ہوگا۔جبکہ غلط پالیسیوں کے نتیجے میں صوبے کی واحد صنعت تباہ اور مستند صحافت دم توڑ جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ وزارت اطلاعات کا وزیر نہ ہونے کے باعث بھی مسائل کے حل میں تاخیر ہوتی ہے اس لئے حکومت جلد وزیر اطلاعات کا تقرر کرے۔ اس موقع پر بات چیت کرتے ہوئے مرکزی مسلم لیگ ضلع کوئٹہ کے امیر حافظ محمد ادریس کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت کی جانب سے ایسے اقدامات اٹھانے سے پہلے زمینی حقائق کو مدنظر رکھنا چاہئے بلوچستان میں پہلے ہی مسائل کے انبار لگے ہوئے ہیں ایسے میں بحرانی کیفیت جنم لے سکتی ہے۔مرکزی مسلم لیگ کے وفد کے ایکشن کمیٹی اخباری صنعت کو اپنے پورے تعاون کی یقین دہانی کراتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ سوشل میڈیا کی اہمیت اپنی جگہ لیکن آج بھی پرنٹ میڈیا کو ہی مستند ذریعہ تصور کیا جاتا ہے۔ انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ بلوچستان کے پرنٹ میڈیا کی سرپرستی کی جائے۔vvv