کوئٹہ:آل بلوچستان ٹرانسپورٹرز ایکشن کمیٹی نے خضدار کے قریب واقع "بارہ لک” چیک پوسٹ کو فوری طور پر ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اگر ٹرانسپورٹروں کے ساتھ ناروا سلوک اور غیر ضروری چیکنگ کا سلسلہ بند نہ کیا گیا تو احتجاج کا دائرہ پورے بلوچستان تک پھیلایا جائے گا۔یہ بات آل بلوچستان ٹرانسپورٹرز ایکشن کمیٹی کے جنرل سیکرٹری حاجی میر محمد اکبر لہڑی اور وائس چیئرمین حاجی نصراللہ دہوار نے کمشنر خضدار اور ڈپٹی کمشنر خضدار سے ملاقات کے دوران کہی۔ انہوں نے کہا کہ بارہ لک چیک پوسٹ پر تعینات عملہ مسافر بسوں کو گھنٹوں بلا جواز روک کر مسافروں کو ذہنی اذیت میں مبتلا کرتا ہے۔ ڈرائیوروں کو حبس بے جا میں رکھا جاتا ہے اور ان کے ساتھ بدتمیزی کی جاتی ہے
جو کسی صورت قابلِ قبول نہیں رہنماں کا کہنا تھا کہ چیک پوسٹ کے اہلکاروں کا رویہ نہ صرف غیر اخلاقی ہے بلکہ کئی بار ان کے باعث جھگڑے اور ناخوشگوار واقعات بھی پیش آ چکے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ ٹرانسپورٹ کا شعبہ بلوچستان کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے اور اگر ٹرانسپورٹروں کو تنگ کیا جاتا رہا تو اس کا اثر نہ صرف معیشت بلکہ عوامی زندگی پر بھی پڑے گا۔ایکشن کمیٹی کے ترجمان کے مطابق اس اہم مسئلے کو لے کر ایک وفد نے کمشنر اور ڈپٹی کمشنر خضدار سے ملاقات کی جس میں مکمل تفصیلات سے آگاہ کیا گیا۔ وفد نے بتایا کہ بارہ لک چیک پوسٹ پر روزانہ کی بنیاد پر مسافروں اور ڈرائیوروں کو بلاوجہ ہراساں کیا جاتا ہے، جو انسانی حقوق کی بھی سنگین خلاف ورزی ہے۔
کمشنر خضدار اور ڈپٹی کمشنر نے وفد کو یقین دلایا کہ ان کے تحفظات اور مطالبات کو متعلقہ اعلی حکام تک پہنچایا جائے گا اور مسائل کے حل کے لیے تمام ممکنہ اقدامات کیے جائیں گے۔ انہوں نے ٹرانسپورٹرز کو یقین دہانی کرائی کہ آئندہ بھی انتظامیہ ان کے ساتھ بھرپور تعاون کرے گی۔ آل بلوچستان ٹرانسپورٹرز ایکشن کمیٹی نے واضح کیا ہے کہ اگر فوری طور پر اس چیک پوسٹ کے غیر ضروری قیام اور عملے کے ناروا رویے کا نوٹس نہ لیا گیا تو وہ سخت احتجاجی لائحہ عمل کا اعلان کریں گے، جس کی تمام تر ذمہ داری متعلقہ حکام پر عائد ہوگی۔VVVVVVVV