اسلام آباد:وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ دہشت گردی نے پھر سر اٹھایا ہے، خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں دہشت گردی کے خلاف جنگ جاری ہے،جب تک مکمل طور پر امن قائم نہیں ہوگا، ترقی کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہوگا۔وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کابینہ میں توسیع کے بعد یہ پہلا اجلاس ہے، ہمیں ترقی کی جانب دوڑ لگانی ہوگی، امید ہے پاکستان کی ترقی کے لیے آپ شبانہ روز محنت کریں گے، کابینہ میں نئے ارکان کی شمولیت سے کارکردگی مزید بہتر ہوگی، وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ مجھے یقین کامل ہے کہ نئے وزرا دن رات کاوشیں کرکے اپنی اپنی وزارتوں میں خوشحالی کا انقلاب لے کر آئیں گے۔
پاکستان کی ترقی و خوشحالی کا جو بیڑہ ہم نے اٹھایا ہے اس میں سب برابر کے شریک ہیں۔انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کی معاونت اور آپ کی محنت سے میکرو اکنامک استحکام آیا، ابھی تک معاملات تسلی بخش اور اچھے طریقے سے آگے بڑھ رہے ہیں، آئی ایم ایف پروگرام پاکستان کی ترقی کے لیے اہم ہے۔انہوں نے کہا کہ ہر تین ماہ بعد وزارتوں کی کارکردگی کا جائزہ لیا جائے گا اور وزارتوں کی کارکردگی سے متعلق قوم کو آگاہ کیا جائے گا، منتخب نمائندے قوم کی خدمت کے لیے ہیں۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ دہشت گردی نے پھر سر اٹھایا ہے، خیبرپختون خوا اور بلوچستان میں دہشت گردی کے خلاف جنگ جاری ہے، ہر روز پولیس اور افواج پاکستان کے افسران و جوان قربانیاں دے رہے ہیں، ان عظیم قربانیوں کو ہمیشہ رہتی دنیا تک یاد رکھنا ہوگا۔انھوں نے کہاکہ جب تک مکمل طور پر امن قائم نہیں ہوگا، ترقی کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہوگا۔انھوں نے کہاکہ ریلوے کی مکمل ٹرانفارمیشن چاہیے، شعبہ بحری امور میں بے پناہ صلاحیت ہے۔
وزیراعظم نے کہاکہ رواں ماہ اچھی خبر آئی ہے کہ ترسیلات زر 3.1 ارب ڈالر تک پہنچ گئی ہیں، ہمیں اپنی برآمدات کو بھی اس سے زیادہ رفتار سے آگے بڑھانا ہے، اب ہر ہفتے میں ایک یا دو وزارتوں کو دعوت دوں گا، جہاں آپ تیاری کرکے آئیں گے اور ہر اجلاس میں ہم فیصلے کیا کریں گے۔وزیراعظم نے کہا کہ 190 ملین پانڈ سے اسلام آباد میں ایک جدید یونیورسٹی قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اس یونیورسٹی میں اپلائیڈ سائنسز، آئی ٹی، اے آئی اور ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ کی تعلیم دی جائے گی اور دنیا بھر سے بہترین اساتذہ لائے جائیں گے، ہم نے طے کیا ہے کہ 14 اگست 2026 کو اس یونیورسٹی کے پہلے سیکشن کا آغاز ہوگا، اس جامعہ کانام دانش یونیورسٹی ہوگا۔شہباز شریف نے کہا کہ ہم اسرائیل کی طرف سے خوراک اور ادویات سمیت انسانی امداد کی تازہ ترین معطلی کی شدید مذمت کرتے ہیں، انسانی امداد کو فلسطینی علاقوں میں داخل ہونے سے روکنا اور بجلی کی سپلائی منقطع کرنے سے علاقے میں پانی کی فراہمی کو محدود کرنے کا خطرہ ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں اس طرح کے جابرانہ اقدامات انتہائی قابل مذمت ہیں، ان جابرانہ اقدامات سے خواتین اور بچوں سمیت لاکھوں بے گناہ فلسطینیوں کی زندگیوں کو خطرہ ہے۔