اسلام آباد:وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ بلوچستان کے پہاڑوں، خیبرپختونخوا، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں معدنیات کے کھربوں ڈالر مالیت کے ذخائر ہیں، پاکستان ان ذخائر کو نکال کر قرضوں کے پہاڑ سے چھٹکار ا حاصل اور آئی ایم ایف کو خدا حافظ بول سکتا ہے، ہم ملکر پاکستان کو دنیا کا عظیم ملک بنائیں گے ۔ان خیالات کا اظہار وزیر اعظم نے اسلام آباد میں معدنی شعبے میں سرمایہ کاری کو فروغ دینے کیلئے اسلام آباد میں 2 روزہ پاکستان منرلز انویسٹمنٹ فورم 2025 سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔شہباز شریف نے کہا کہ تمام مندوبین کو پاکستان آمد پر خوش آمدید کہتا ہوں، فورم کے کامیاب انعقاد پر منتظمین کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، فورم کے انعقاد سے سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ ہوگا، فورم معدنیات کے شعبے میں سرمایہ کاری میں اضافے کا باعث بنے گا۔انہوں نے کہا ریکوڈک منصوبے پر پیشرفت حوصلہ افزا ہے، قدرت نے پاکستان کو قدرتی وسائل سے مالا مال کیا، بلوچستان کے سنگلاخ پہاڑوں سے لے کر خیبرپختونخوا کے برش پوش پہاڑوں تک، گلگت بلتستان، آزاد کشمیر کی قدیم چوٹیوں اور وادی سندھ اور پنجاب کی زرخیز زمینوں میں کھربوں ڈالر مالیت کے ذخائر موجود ہیں۔آزاد کشمیر میں بھی قدرت کے بے پناہ خزانے مدفن ہیں، بلوچستان کے کان کنی سے روزگار کے مواقع پیدا اور سماجی و معاشی ترقی ہوگی۔وزیراعظم نے کہا کہ اگر ہم ان عظیم اثاثوں سے مستفید ہوں تو میں بلا خوف و تردد یہ بات کہہ سکتا ہوں کہ پاکستان آئی ایم ایف کو خدا حافظ بول سکتا ہے اور اپنے قرضوں کے پہاڑ سے جھٹکارا حاصل کرسکتا ہے۔وزیراعظم نے کہاکہ صرف یہی نہیں بلکہ ہمارے پاس پنجاب اور سندھ سمیت پاکستان کے دیگر حصوں میں انتہائی ذرخیز زمینیں موجود ہیں اور سب سے بڑھ کر ہمارے پاس انتہائی بہادر لوگ موجود ہیں جو چیلنج قبول کرنے کے لیے تیار رہتے ہیں اور مٹی کو سونا بنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ معدنیات کے شعبے میں سرمایہ کاری سب کیلئے سود مند ہے، پاکستان خلیجی ممالک، چین، یورپ، امریکا سمیت دیگر خطوں سے سرمایہ کاروں کو خوش آمدید کہتا ہے، پاکستان میں دنیا کے سب سے بڑے کوئلے کے ذخائر موجود ہیں، سندھ حکومت کوئلے کے ذخائر سے استفادہ حاصل کرنے کیلئے بھرپور کام کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان درآمدی کوئلے کے بجائے مقامی کوئلے پر انحصار کر کے قیمتی زرمبادلہ کی بچت کر رہا ہے، ہم نے اپنی مصنوعات کی ویلیوایڈیشن کر کے برآمدات کو فروغ دینا ہے، خام مال کی بجائے تیار شدہ مصنوعات کی برآمد کو یقینی بنایا جائے گا۔ان کا کہنا تھا کہ سرمایہ کاروں سے کہوں گا کہ وہ تیار مصنوعات پر کام کریں، کان کنی کی صنعت کیلئے فنی تربیت لازم وملزوم ہے، نوجوانوں کو فنی تربیت کیلئے نجی شعبے اور حکومتی سطح پر شراکت داری کو فروغ دیا جائے گا، سرمایہ کار کمپنیاں نوجوانوں کو ہنر کی فراہمی میں کردار ادا کریں۔شہباز شریف نے کہا کہ ہم ملکر پاکستان کو دنیا کا عظیم ملک بنائیں گے، طے پانے والی مفاہمتی یادداشتوں کو معاہدوں میں تبدیل کریں گے۔ فورم سے خطاب کرتے ہوئے سی ای او بیرک گولڈ مارک برسٹو نے کہا کہ پاکستان معدنی وسائل کے باعث منفرد حیثیت رکھتا ہے، معدنیات کا حصول صنعت کیلئے بہت ضروری ہے، مستقبل میں معدنی وسائل ہی ترقی کا ذریعہ ہیں، معدنی ذخائر کسی بھی ملک کی پائیدار ترقی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ریکوڈک پاکستان کی معاشی ترقی میں کلیدی کردار ادا کرے گا، ریکوڈک بلوچستان کی ترقی و خوشحالی کا باعث بنے گا۔بیرک گولڈ مارک برسٹونے مزید کہا کہ مقامی آبادی کیلئے بھی اہم منصوبوں کا آغاز کریں گے، مقامی آبادی کیلئے ہسپتال، سکول اور دیگر سہولیات کی فراہمی کے حوالے سے پر عزم ہیں، علاقے میں چھوٹے کاروبار کے فروغ میں بھی بھرپور مدد کریں گے۔