کوئٹہ:صوبائی دارالحکومت کوئٹہ کے علاقے سریاب روڈ پر بلوچ یکجہتی کمیٹی کے دھرنے کے خلاف پولیس نے بھرپور کارروائی کی، جس میں واٹر کینن، آنسو گیس اور فائرنگ کا استعمال کیا گیا۔ اس دوران دو مظاہرین سمیت ایک راہگیر جاں بحق جبکہ سات افراد زخمی ہوگئے۔مظاہرین بیبرگ بلوچ، ان کے بھائی اور بولان میڈیکل کالج کے وائس پرنسپل ڈاکٹر الیاس کی گرفتاری کے خلاف احتجاج کر رہے تھے۔ پولیس نے دھرنے کو ختم کرنے کے لیے کارروائی کی، جس کے نتیجے میں جھڑپیں ہوئیں۔ مظاہرین نے پولیس پر پتھرا بھی کیا، جس کے بعد مزید نفری طلب کرلی گئی۔پولیس ذرائع کے مطابق متعدد مظاہرین کو گرفتار کرلیا گیا ہے جبکہ زخمیوں کو سول اسپتال کے ٹراما سینٹر منتقل کردیا گیا ہے۔ سریاب روڈ اور ملحقہ علاقوں میں کشیدگی برقرار ہے، جبکہ صورتحال پر قابو پانے کے لیے سیکیورٹی فورسز کو ہائی الرٹ کردیا گیا ہے۔ بلوچ یکجہتی کمیٹی کی آرگنائزر ڈاکٹر مہارنگ بلوچ نے میڈ یا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ریاست نے پرامن مظاہرین پر بلا تفریق فائرنگ کر کے قیامت برپا کر دی ہے۔ کوئٹہ کے عوام اپنے گھروں سے باہر نکل آئے ہیں،شہیدوں کے لاشوں کے ہمراہ سریاب میں دھرنا دیا جارہا ہے،عوام سریاب دھرنے میں جلد از جلد پہنچے جائے۔