پیانگ یانگ،کوالالمپور :شمالی کوریا اور ملائیشیا نے بھی ایران پر امریکی حملوں کی شدید مذمت کی ہے،شمالی کوریا نے ا ن حملوں کو اقوام متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزی قرار دیا اور اسرائیل کی مسلسل جنگی کارروائیوں اور علاقائی توسیع پسندی کو مشرق وسطی میں کشیدگی کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے جبکہ ملائیشیا نے اشتعال انگیزی سے باز رکھنے کیلئے اسرائیل پر دباﺅ بڑھانے کا مطالبہ کیا ہے ۔۔قطری نشریاتی ادارے کے مطابق شمالی کوریا کی وزارت خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ یہ حملے اقوامِ متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزی ہیں، اور انہوں نے کشیدگی کا ذمہ دار اسرائیل کی مسلسل جنگی کارروائیوں اور علاقائی توسیع کو ٹھہرایا، جنہیں مغرب کی جانب سے قبولیت اور حوصلہ افزائی حاصل ہے۔ترجمان نے کہا کہ شمالی کوریا امریکا کے ایران پر حملے کی سختی سے مذمت کرتا ہے
، جس نے ایک خودمختار ریاست کی علاقائی سالمیت اور سلامتی کے مفادات کو وحشیانہ طور پر پامال کیا۔انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ امریکا اور اسرائیل کے تصادم پر مبنی اقدامات کے خلاف متفقہ مذمت اور انکار کی آواز بلند کرے۔واضح رہے کہ ایران اور شمالی کوریا کے درمیان دوستانہ تعلقات قائم رہے ہیں اور ان پر عسکری ٹیکنالوجی کی ترقی میں تعاون کا شبہ بھی ظاہر کیا جاتا رہا ہے۔دوسری جانب ملائیشیا کے وزیر اعظم انور ابراہیم نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیل پر دباﺅ بڑھائے تاکہ وہ دیگر ممالک کے خلاف اشتعال انگیز اور پرتشدد اقدامات بند کرے۔فری ملائیشیا ٹوڈے کے مطابق انور ابراہیم نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جب اسرائیل حملے کرتا ہے اور ایرانی شہریوں کو قتل کرتا ہے تو ردِعمل ناگزیر ہوتا ہے، ہمارا موقف انصاف پر مبنی ہے۔انور ابراہیم نے مزید کہا کہ غزہ میں قتل و غارت کا سلسلہ جاری ہے، جس میں عورتیں اور بچے بھی نشانہ بن رہے ہیں ، اب اسرائیل ایران پر حملہ کر رہا ہے اور ایران نے جواب دینے کا فیصلہ کیا ہے۔انہوں نے کہاکہ بیرونی طاقتوں خصوصا امریکا کی مداخلت صرف صورتحال کو مزید خراب کر رہی ہے۔انہوں نے سوال اٹھایا کہ اگر ایران کو جواب دینے کی اجازت نہیں، تو اسرائیل کو اس طرح کے اقدامات کی کیوں اجازت ہے؟ انور ابراہیم نے کہا کہ اگر آبنائے ہرمز بند ہو گئی تو یہ عالمی معیشت کے لیے ایک سنگین مسئلہ بن جائے گا۔انور ابراہیم کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آ یا جب ملائیشیا کے وزیر خارجہ محمد حاجی حسن نے انقرہ میں اسلامی تعاون تنظیم(او آئی سی )کے اجلاس کے موقع پر ایرانی وزیر خارجہ سے ملاقات کی۔
ملائیشیا کی وزارت خارجہ کے مطابق اس ملاقات کے دوران وزیر خارجہ نے تمام فریقین سے زیادہ سے زیادہ تحمل کا مظاہرہ کرنے اور مشرق وسطی میں مزید کشیدگی سے گریز کی اپیل کی۔ملائیشیا کی وزارت خارجہ نے پیر کو مشرق وسطی میں امریکا کی جانب سے ایرانی جوہری تنصیبات پر حملوں کے بعد تمام فریقین پر زور دیا ہے کہ وہ زیادہ سے زیادہ تحمل سے کام لیں اور مزید کشیدگی سے گریز کریں۔ملائیشیا کی وزارت خارجہ کی جانب سے ایکس پر جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ وزیر خارجہ محمد حسن نے یہ پیغام استنبول میں اپنے ایرانی ہم منصب عباس عراقچی سے ملاقات کے دوران دیا۔ملائیشین وزیر اعظم انور ابراہیم نے بھی تحمل کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ بیرونی طاقتوں، بشمول امریکا کی مداخلت صورتحال کو مزید غیر مستحکم بنا دے گی۔