بدھ, جون 25, 2025
ہوماہم خبریںبلوچستان کی خبریںپاکستانیوں کو بلوچ نہیں دہشتگردوں نے شہید کیاہے، سرفراز بگٹی

پاکستانیوں کو بلوچ نہیں دہشتگردوں نے شہید کیاہے، سرفراز بگٹی

کوئٹہ:وزیراعلی بلوچستان میر سرفراز احمد بگٹی نے کہا ہے کہ پاکستانیوں کو بلوچ نہیں دہشتگردوں نے شہید کیاہے اختر مینگل کیساتھ مذاکرات نہیں ہوسکے اپنی مرضی سے دھرنا ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے80ارب روپے محکمہ صحت کو دیتے ہیں خرچ نہیں ہوتا ہے کیا قصور پنجابی کا تو نہیں ہے دہشتگرد پاکستان کو توڑنا چاہتے ہیں ریاست مظلوموں کیساتھ کھڑی ہے ریکوڈک کے معاملات پورے پاکستان کے سامنے ہیں بلوچستان 50فیصد پارٹنر ہے تمام دہشتگرد اکھٹے ہوکر بھی بلوچستان کو نقصان نہیں پہنچا سکتے ہیں بلوچستان کو کرپشن فری صوبہ بنائیں گے مہارنگ پر الزام ہے کہ وہ بی ایل اے کو سپورٹ کرتی ہے اس جنگ میں ہمارے 380افراد کو شہید جاچکا ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے نجی ٹی وی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہی میر سرفراز احمد بگٹی اختر مینگل کیساتھ حکومت کے مذاکرات نہ ہوسکے اختر مینگل نے خود دھرنا ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے مہارنگ اور اسکی تنظیم رجسٹرڈ بھی نہیں ہے انہوں نے ہسپتال پر حملہ کیا ہے وہاں سے دہشتگردوں کی لاشوں کو زبردستی اٹھا یا گیا ہے اور اس پر سب سے بڑا الزام یہ ہے کہ وہ بی ایل اے کو سپورٹ کرتی ہے وہ بی ایل اے کی آواز ہے یہ کونسا ملک ہے کہ جو آزادی کی نعرے لگا نے والوں کو برداشت کرے سوشل میڈیا پر ایک تصویر ہے مہارنگ اپنے والد کے قبر پر بیٹھی ہے اسکے قبر پر بی ایل اے کا جھنڈا لگا ہوا ہے مہارنگ اپنے اپ کو ہیومن رائٹس کہتی ہے مزدوروں اور پنجابیوں کے قتل پر کیوں خاموش ہوجاتے ہیں انہوں نے کہا کہ دہشتگرد پاکستان کو توڑنا چاہتے ہیں ریاست مظلوموں کیساتھ کھڑی ہے خوارج اور بی ایل اے کی گولی میں آپ کیوں فرق کرتے ہیں یہ تو دونوں دہشتگرد ہیں اس جنگ میں ہمارے 380افراد کو شہید جاچکا ہے دہشتگردوں کا کوئی مذہب نہیں ہے سوشل میڈیا کے ذریعے بلوچستان کے خلاف پروپیگنڈا کیاجارہا ہے میں پہلے دن سے کہہ رہا ہوں کہ بی ایل اے دہشتگردوں کی سہولت کار ہے مہارنگ بے گناہ اور مسافروں کے قتل کرنے پر احتجاج کیوں نہیں کرتی ہے قانون توڑنے والوں کو ہر صورت شکنجے میں لا یا جائے گا پاکستانیوں کو بلوچ نہیں دہشتگردوں نے شہید کیاہے انہوں نے کہا کہ کسی بھی مجرم کو سزا دلانے کیلئے پراسکیوشن اہم ہے حکومت بلوچستان نے پراسکیوشن ڈیپارٹمنٹ پر خصوصی توجہ دی ہے تاکہ عام عوام کو فوری انصاف مل سکے ہم نے بلوچستان کے لوگوں کا اعتماد حاصل کرنا ہے لیکن بلوچستان میں بیڈ گورننس کی وجہ سے حکومت سے تو ختم ہو تو سمجھ آتا ہے لیکن ریاست سے ہو تو یہ خطرناک ہوتا بلوچستان اسمبلی میں قوم پرست بار بار آئے ہیں یو این اے افغانستان نے وعدہ کیا تھا کہ افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہیں ہوگی بلوچستان میں مائنز اینڈ منرل کے حوالے سے تمام اراکین اسمبلی اور وفاق کو اعتماد میں لیا جائے گا بلوچستان میں بہتری آرہی ہے معاملات فوری ٹھیک نہیں ہوسکتے ہیں آہستہ آہستہ بہتر ہوتے ہیں انہوں نے کہا کہ تمام دہشتگرد اکھٹے ہوکر بھی بلوچستان کو نقصان نہیں پہنچا سکتے ہیں حکومت عوامی اعتماد کیساتھ بلوچستان ترقی کی جانب سے گامزن ہے بلوچستان کو کرپشن فری صوبہ بنائیں گے بلوچستان حکومت صوبے کی بہتری کیلئے دن رات محنت کررہی ہے تمام صوبوں میں سیاسی تجربات ہوئے ہیں بلوچستان میں بھی سیاسی طور پر تجربات کئے گئے ہیں بلوچستان میں دہشتگرد آسان ہدف کو ٹارگٹ کرتے ہیں ہم80ارب روپے محکمہ صحت کو دیتے ہیں خرچ نہیں ہوتا ہے یہ بات سب سے پہلے میں نے رکھی ہے کیا قصور پنجابی کا تو نہیں ہے کیا قصور ریاست کا تو نہیں ہے گوادر میں پانی موجود ہے گوادر انڈس ہسپتال بہتر انداز میں چل رہا ہے ریکوڈک کے معاملات پورے پاکستان کے سامنے ہیں بلوچستان 50فیصد پارٹنر ہے۔

RELATED ARTICLES

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

سب سے زیادہ مقبول

حالیہ تبصرے