کوئٹہ:جمعیت علمائے اسلام نظریاتی پاکستان کے قائم مقام امیر مولانا عبدالقادر لونی، مرکزی جنرل سیکرٹری مفتی شفیع الدین، مرکزی نائب امیر مولانا عبدالروف، سرپرست اعلی مولانا ڈاکٹر شمس الہدی، مرکزی ڈپٹی جنرل سیکرٹری نجیم خان ایڈووکیٹ، مرکزی جوائنٹ سیکرٹری مولانا محمود الحسن قاسمی، مرکزی ناظم دوم قاری مہر اللہ، مرکزی سیکرٹری اطلاعات سید حاجی عبدالستار شاہ چشتی، مرکزی سیکرٹری مالیات حاجی حیات اللہ کاکڑ، اور دیگر قائدین نے مختلف مساجد و تقریبات سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے فلسطینی عوام پر مسلسل وحشیانہ مظالم کے پیش نظر امت مسلمہ پر اب جہاد فرض ہو چکا ہے۔رہنماں نے کہا کہ عالم اسلام کی خاموشی قابل گرفت ہے، جبکہ اسرائیل انسانی تاریخ کے بدترین مظالم ڈھا رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جمعیت علمائے اسلام نظریاتی اسرائیل کے خلاف اعلان جنگ کر چکی ہے، اور جیسے ہی عملی میدان میسر آیا، جمعیت کے ہزاروں مجاہدین اسرائیل کے خلاف برسرپیکار ہوں گے۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کے ادارے صیہونی ریاست کے جنگی جرائم اور نسل کشی پر مجرمانہ خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں، جبکہ اسرائیل گریٹر اسرائیل کے منصوبے کے تحت پورے عرب و اسلامی خطے پر قبضہ کرنا چاہتا ہے۔رہنماں نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیلی اور صیہونی کمپنیوں کی مصنوعات پر فوری پابندی عائد کرے، اور عوام سے اپیل کی کہ ان مصنوعات کا مکمل بائیکاٹ کریں۔ انہوں نے کہا کہ یہ وقت صرف زبانی حمایت کا نہیں، بلکہ عملی قدم اٹھانے کا ہے۔ مظلوم فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی کا تقاضا ہے کہ ہم اپنے بازاروں، ہوٹلوں اور کاروباری مراکز سے صیہونی مصنوعات کا مکمل خاتمہ کریں۔