کوئٹہ: جمہوری وطن پارٹی کے مرکزی ترجمان میر شمس کرد نے کہا ہے کہ ایکشن کمیٹی اخباری صنعت بلوچستان کے مطالبات کو تسلیم کر کے اس صنعت سے وابستہ افراد کو روزگار کا تحفظ دیا جائے انہوں نے کہا کہ اخبارات کے اشتہارات کی بلوچستان پبلک پروکیورمنٹ ریگولیٹری اتھارٹی (بی پی پی آر اے) کو منتقلی ایک انتہائی حساس معاملہ ہے جس کے منفی اثرات نہ صرف بلوچستان کے میڈیا پر بلکہ انتظامی ڈھانچے اور عوامی آگاہی پر بھی مرتب ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ اس پالیسی پر فوری نظرثانی کی ضرورت ہے اور اس کا حل تمام اسٹیک ہولڈرز خصوصا مقامی اخبارات اور سرکاری اداروں کی مشاورت سے نکالا جانا چاہیے تاکہ ایک ایسا متوازن اور شفاف نظام تشکیل دیا جا سکے جو نہ صرف شفافیت کو یقینی بنائے بلکہ مقامی میڈیا کو بھی سہارا دے۔
میر شمس کرد نے کہا کہ فارم 47 کی پیداوار جعلی حکمران جب سے عوام پر مسلط کیے گئے ہیں وہ صرف بحرانوں اور مسائل میں اضافے کا باعث بنے ہیں۔ بارڈر ٹریڈ کی بندش، سرکاری محکموں میں برائے نام بھرتیاں اور بے روزگاری کی بڑھتی شرح نے بلوچستان کو سنگین صورتحال سے دوچار کر دیا ہے۔ ان حالات میں اخباری صنعت کے لیے غیر حقیقی پالیسیوں کا نفاذ مزید بے روزگاری کا سبب بنے گا۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان وہ واحد بدقسمت صوبہ ہے جہاں بی پی پی آر اے جیسی پالیسی لا کر لوگوں کا معاشی قتل کیا جا رہا ہے، جو کسی صورت قابل قبول نہیں۔ میر شمس کرد نے مطالبہ کیا کہ بلوچستان کے عوام اور میڈیا کے ساتھ ناانصافی بند کی جائے۔