بدھ, جون 25, 2025
ہوماہم خبریںبلوچستان کی خبریںبلوچستان کے تمام بند اسکولوں کو فوری فعال کیا جائے،مولانا ہدایت الرحمان...

بلوچستان کے تمام بند اسکولوں کو فوری فعال کیا جائے،مولانا ہدایت الرحمان بلوچ

کوئٹہ:جماعت اسلامی بلوچستان کے امیرمولانا ہدایت الرحمان بلوچ صوبائی ڈپٹی جنرل سیکرٹریمرتضی خان کاکڑ، نائب امرا مولانا عبدالکبیر شاکر، احد اختر بلوچ، مولانا محمد عارف دمڑ، عبد الولی خان شاکر اور دیگر رہنماوں نے بلوچستان کی حکومت کے لیے بجٹ تجاویز پیش کی ہیں ان خیالات کا اظہار انہوں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا ہدایت الرحمان نے صوبے کی ترقی، تعلیم، صحت، روزگار، اور بنیادی سہولیات کے فوری اور موثر اقدامات کا مطالبہ کیا ہے۔بجٹ تجاویز میں اہم نکات شامل ہیں بلوچستان کے تمام بند اسکولوں کو فوری فعال کیا جائے اور ان میں پانی، بجلی، بیت الخلا اور تفریحی سہولیات فراہم کی جائیں صوبے کے ہیڈ کوارٹر ہسپتالوں کو جدید سہولیات سے آراستہ کیا جائے، بند بی ایچ یوز کو فعال کیا جائے اور ایم ایس ڈی کو مفت ادویات کی فراہمی کی مکمل صلاحیت دی جائے صاف پانی کی سپلائی میں رکاوٹوں کو فوری طور پر دور کیا جائے اور ٹینکر مافیا کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔بجلی کے غیر فعال ڈھانچوں کو فعال کیا جائے اور جہاں بجلی نہ ہو وہاں سولر سسٹمز لگائے جائیں
نوجوانوں کو بلا سود قرضوں پر خود کفیل بنانے کے لیے روزگار اسکیم شروع کی جائے بڑے امراض کے مریضوں کے لیے سوشل ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ کے ذریعے مفت اور فوری علاج کی سہولت دی جائے یتیموں، بیواں اور معذوروں کے لیے ماہانہ وظائف جاری کیے جائیں اہم مساجد اور اقلیتی عبادت گاہوں کے یوٹیلیٹی بلز حکومت ادا کرے صوبے میں کرپشن کے خاتمے کے لیے سخت قوانین بنائے جائیں سرکاری اداروں میں فیول اور گاڑیوں کے بے ضابطگیوں پر پابندی لگائی جائے، اور چھوٹی گاڑیاں استعمال کی جائیں سرکاری تقریبات مہنگے ہوٹلوں میں نہ کروائی جائیں تاکہ قومی وسائل بچائے جا سکیں مفت کھانے، حج اور عمرے پر پابندی لگائی جائے اور بیوروکریسی، وزرا کو ذاتی مہمان داری کرنے کا پابند بنایا جائے وزرا اور بیوروکریسی کو غیر ضروری بیرون ملک دوروں سے روکا جائے بلوچستان پولیس کی تنخواہیں پنجاب پولیس کے برابر کی جائیں اور ان کی طاقت بڑھائی جائے صوبے کے اعلی حکومتی عمارتوں میں کفایت شعاری کو فروغ دیا جائے بلوچستان کو آفت زدہ قرار دے کر گھریلو صارفین کے پرانے بجلی کے بل معاف کیے جائیں
وفاقی حکومت سے مطالبہ کہ سی پیک کے بڑے منصوبے بلوچستان میں لگائے جائیں زکو و عشر کے نظام کو منظم کیا جائے اور سیاسی بنیادوں پر اس کے استعمال کو روکا جائے کمزور طبقوں کے لیے بہتر نظام بنایا جائے صوبے میں جاری ترقیاتی منصوبوں کو بروقت مکمل کیا جائے اجتماعی عوامی مفادات کے منصوبوں کو ترجیح دی جائے پی ایس ڈی پی میں تمام منتخب نمائندوں کو اعتماد میں لیا جائے معدنیات سے حاصل آمدن کا زیادہ حصہ بلوچستان کو دیا جائے ساحل کے ماہی گیروں کے لیے خصوصی پیکیج اور ماہی گیر کارڈ جاری کیا جائے کسانوں کے مسائل حل کیے جائیں اور کسان کارڈ کا اجرا کیا جائے چمن سے گوادر بارڈر ایریا کی سرپرستی کی جائے اور بارڈر مارکیٹ قائم کی جائے دینی مدارس اور کم فیس اسکولوں کے لیے خصوصی پیکیج دیا جائے لوکل کونسلز کو انتظامی و مالی اختیارات دیے جائیں دیہی علاقوں میں مواصلاتی نظام اور بنیادی سہولیات بہتر بنائی جائیں سی پیک کے تحت بلوچستان کے نوجوانوں کے لیے چائنا میں مفت تکنیکی تعلیم کا منصوبہ بنایا جائے۔جماعت اسلامی بلوچستان نے واضح کیا کہ یہ تجاویز صوبے کی ترقی اور عوام کی فلاح و بہبود کے لیے انتہائی اہم ہیں اور حکومت سے فوری عمل درآمد کا مطالبہ کیا ہے۔5416

RELATED ARTICLES

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

سب سے زیادہ مقبول

حالیہ تبصرے