اسلام آباد: وفاقی وزرا نے کہا ہے کہ رمضان المبار ک کے دوران تیس لاکھ مستحق خاندانوں کو ریلیف پیکیج دیا گیا۔ پہلی بار ڈیجیٹل وژن کے تحت والٹ کے ذریعے رقم براہ راست مستحق افراد کو دی گئی۔ آئندہ اس سسٹم میں مزید ترقی لائیں گے۔ تمام شعبوں میں ٹیکنا لوجی کو تر قی دے رہے ہیں۔ وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے شزا فاطمہ اور رانا تنویر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوے کہا رواں سال تیس لاکھ کے قر یب مستحق خاندانوں کو ریلیف پیکیج دیا گیا پانچ ہزار روپے فی گھرانہ دئیے گئے۔ انہوں نے کہا گزشتہ سال رمضان پیکیج کے لئے لوگوں کو یوٹیلٹی سٹور پر لا ئنوں میں لگنا پڑا۔ انھیں ناقص اشیائے خوردونوش دی جاتی تھیں جبکہ شفافیت پر بھی سوالات اٹھے تھے۔ جبکہ رواں سال پہلی بار ڈیجیٹل عمل کے ذریعے رمضان پیکج دیا گیا۔ دو اعشاریہ چھ ملین لوگوں تک رقم براہ راست ڈیجیٹل والٹ کے ذریعے منتقل ہوئی۔ پہلی دفعہ مستحق طبقہ ڈیجیٹل اکانومی کا حصہ بنا۔ اس سے پیکیج میں شفافیت لانے میں بھی آسانی رہی۔ انہوں نے پیکیج کے حولے سے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ نے بھی مل کر مثا لی کام کیا۔ پروگرام کے تحت انیس لاکھ ڈیجیٹل ٹرانزیکشن ہوئیں۔ اس موقع پر رانا تنویر نے کہا دوہزار چوبیس میں جب ہماری حکومت بنی تو جو رمضان پیکیج دیا۔
اس وقت یوٹیلٹی سٹورز کے ساتھ تجربہ بہت برا رہا۔ اشیا ئے خوردو نوش کی کی کو الٹی گھٹیا تھی جبکہ شفافیت میں بھی مشکلات پیش آئیں۔ اس سے عام آدمی بری طرح متاثر ہوا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے رواں سال ڈیجیٹل والٹ کے ذریعے پانچ ہزار فی گھرانہ کا پیکیج دیا۔ کہا جا رہا تھا کہ یہ ناممکن ہو گا تاہم وزارت آئی ٹی سمیت پبلک پرائیویٹ پار ٹنر شپ کے ذریعے ناممکن کو ممکن بنایا گیا۔ لوگوں کو لائنوں میں نہیں لگنا پڑا۔ پانچ ہزار روپے سے انہوں نے اپنی مرضی کی چیزیں خریدیں۔ عوام نے اس پر اطمینان کا بھی اظہار کیا ہے۔ وزیر آئی ٹی شزا فاطمہ نے اس موقع پر کہا پہلی بار بیس ارب روپے کا منصوبہ ڈیجیٹل والٹ کے ذریعے مکمل ہوا۔ وزیر اعظم کی ہدایات پر یہ ایک بڑا اور مثبت اقدام تھا۔ انہوں نے کہا تمام شعبوں میں ٹیکنا لوجی کو تر قی دے رہے ہیں۔ معیشت کی ڈیجیٹیلائزیشن کے حوالے سے بھی یہ منصوبہ اہمیت کا حامل ہے۔ ڈیجیٹل والٹ کے باعث لوگوں کو لائنوں میں نہیں لگنا پڑا۔ آٹھ لاکھ سے زائد خواتین نے ڈیجیٹل والٹ استعمال کیا۔ انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹل والٹ معیشت کی ڈیجیٹلائزیشن کے حوالے سے اہمیت کا حامل منصوبہ ہے، تقریباً ساڑھے 9 لاکھ نئے ڈیجیٹل والٹ قائم کئے گئے۔ شزا فاطمہ نے کہا کہ وزیراعظم شہبازشریف، وفاقی وزراء اور تمام ٹیم کا شکریہ ادا کرتی ہوں، پی ٹی اے اور سٹیٹ بینک نے بھی ہمیں بہت سپورٹ کیا، وزیراعظم کی ہدایت پرکنٹرول روم بھی قائم ہوا، 20 لاکھ سے زائد شکایات کو حل کیا گیا، آئندہ بھی اس ڈیجیٹل طریقہ کار کو تمام پروگرامز میں شامل کریں گے۔