امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کی آئندہ ملاقات کے مقام کے انتخاب سے متعلق سوال کرنے پر وائٹ ہاؤس کی ایک ترجمان نے رپورٹر کو طنزیہ طور پر جواب دیا ’تمہاری ماں نے‘۔
ٹرمپ نے جمعرات کو اعلان کیا تھا کہ وہ جلد ہی ہنگری کے دارالحکومت بُڈاپسٹ میں پیوٹن سے ملاقات کریں گے تاکہ یوکرین کی جنگ کے خاتمے پر بات چیت کی جا سکے۔
اس فیصلے پر سوالات اٹھائے جا رہے ہیں، کیوں کہ پیوٹن کے لیے بین الاقوامی فوجداری عدالت (آئی سی سی) کی جانب سے گرفتاری کا وارنٹ جاری ہے، تاہم، ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کے مطابق، ہنگری غالباً اس وارنٹ پر عمل نہیں کرے گا اور عدالت سے علیحدگی کے عمل میں ہے۔
ہف پوسٹ نے جب وائٹ ہاؤس سے پوچھا کہ ملاقات کے مقام کا انتخاب کس نے کیا، تو وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری کیرولائن لیویٹ نے جواب دیا کہ ’تمہاری ماں نے‘۔
بعد ازاں، وائٹ ہاؤس کمیونیکیشنز ڈائریکٹر اسٹیون چیونگ نے بھی وہی جملہ دہرایا کہ ’تمہاری ماں‘۔
ہف پوسٹ نے لیویٹ سے پوچھا کہ کیا انہیں اپنا جواب مزاحیہ لگا، جس پر انہوں نے کہا کہ ’مجھے یہ مضحکہ خیز لگتا ہے کہ تم خود کو صحافی سمجھتے ہو، تم ایک انتہا پسند بائیں بازو کے کارکن ہو، جسے میڈیا میں کوئی سنجیدگی سے نہیں لیتا، بس تمہارے ساتھی تمہیں یہ منہ پر نہیں بتاتے، مجھے اپنے جانبدار اور جھوٹے سوالات بھیجنا بند کرو‘۔
جب انڈیپینڈنٹ نے وائٹ ہاؤس سے پوچھا کہ کیا ’تمہاری ماں‘ کہنا مناسب تھا، تو ترجمان ٹیلر راجرز نے جواب دیا کہ ’یہ بالکل مناسب تھا‘۔
راجرز نے مزید کہا کہ ’جس شخص کو یہ پیغامات موصول ہوئے وہ کوئی حقیقی رپورٹر نہیں بلکہ ایک ڈیموکریٹک کارکن ہے، لہٰذا جو جواب دیا گیا وہ بالکل درست تھا، وائٹ ہاؤس کا پریس عملہ ہر روز درجنوں سنجیدہ رپورٹرز کی درخواستوں پر کام کرتا ہے، ہمارے پاس جماعتی پروپیگنڈا کرنے والوں پر وقت ضائع کرنے کا موقع نہیں!‘
اسٹیون چیونگ نے جمعہ کی دوپہر ’ایکس‘ پر اس واقعے سے متعلق ایک پوسٹ دوبارہ شیئر کی، تاہم کوئی اضافی تبصرہ نہیں کیا۔
رپورٹ کے مطابق، وائٹ ہاؤس نے حالیہ دنوں میں اپنی سیاسی زبان اور لہجہ مزید سخت کر لیا ہے۔
جمعرات کو فاکس نیوز پر ایک انٹرویو میں لیویٹ نے دعویٰ کیا تھا کہ ڈیموکریٹک پارٹی کا اصل ووٹ بینک ’حماس کے دہشت گردوں، غیر قانونی تارکینِ وطن، اور پرتشدد مجرموں‘ پر مشتمل ہے۔
انہوں نے مزید کہا تھا کہ وہ کسی اصول پر نہیں کھڑے، سوائے اس کے کہ اپنے بائیں بازو کے انتہا پسند حلقے کو خوش کریں، جس میں جیسا کہ میں نے کہا، یہودی مخالفین، حماس کے دہشت گرد، غیر قانونی تارکینِ وطن اور خطرناک مجرم شامل ہیں، جنہیں وہ آزاد چھوڑنا چاہتے ہیں تاکہ وہ امریکی سڑکوں پر گھوم سکیں۔