جمعہ, اکتوبر 17, 2025
ہوماہم خبریںبین الاقوامی خبریںغزہ امن منصوبے سے ٹرمپ کو نوبیل انعام کے حصول میں مدد...

غزہ امن منصوبے سے ٹرمپ کو نوبیل انعام کے حصول میں مدد نہیں ملے گی نوبیل انسٹیٹیوٹ

نوبیل امن انعام دینے والی ناروے کی کمیٹی نے رواں سال کے انعام کے لیے اپنا آخری اجلاس پیر کے روز منعقد کیا، جس میں 2025 کے نوبیل امن انعام کے حقدار کا فیصلہ کیا گیا۔

نوبیل انسٹیٹیوٹ نے جمعرات کو یہ تصدیق کی، جبکہ انعام کا اعلان آج کیا جائے گا۔

کمیٹی کے مطابق نوبیل امن انعام (Nobel Peace Prize) کے حقدار کا فیصلہ اسرائیل اور حماس کے درمیان حالیہ جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کے معاہدے سے پہلے کر لیا گیا تھا۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ، جنہوں نے حالیہ دنوں میں اسرائیل اور حماس کے درمیان معاہدے کے لیے خوب دباؤ ڈالا۔ وہ بارہا دعویٰ کرتے آئے ہیں کہ وہ امن انعام کے حقدار ہیں۔ انہوں نے حال ہی میں بیان دیا تھا کہ اگر انہیں یہ انعام نہ دیا گیا تو یہ ‘امریکہ کی توہین’ ہوگی۔

نوبیل انسٹیٹیوٹ نے مزید کہا کہ غزہ امن منصوبے کا امن انعام کے انتخاب پر کوئی اثر نہیں پڑا۔

نوبیل انسٹیٹیوٹ کے ترجمان ایرک آساہائم نے فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کو بتایا کہ نوبیل کمیٹی کا آخری اجلاس پیر کے روز ہوا، اور وہی فیصلہ کن تھا۔

نوبیل کمیٹی کے پانچ ارکان پر مشتمل پینل عمومی طور پر انعام کا فیصلہ کئی دن یا ہفتے پہلے کر لیتا ہے، اور اعلان سے قبل صرف آخری منظوری دی جاتی ہے۔

تاہم نوبیل انعام کے ماہر اور مورخ آسلے سوین کا کہنا ہے کہ ٹرمپ کو اس سال انعام نہیں ملے گا، میں اس بات پر سو فیصد پراعتماد ہوں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ٹرمپ نے اسرائیل کو غزہ پر بمباری کی کھلی اجازت دی اور بھرپور فوجی امداد فراہم کی، جس سے امن کے بجائے تنازع بڑھا۔

گزشتہ برس نوبیل امن انعام ہیروشیما اور ناگاساکی کے ایٹمی حملوں کے زندہ بچ جانے والوں کی تنظیم ‘نِیہون ہیدانکیو’ کو دیا گیا، جو دنیا بھر میں ایٹمی ہتھیاروں کے خاتمے کے لیے مہم چلا رہی ہے۔

امن انعام کا سرکاری اعلان آج بروز جمعہ ناروے کے وقت کے مطابق صبح 11 بجے کیا جائے گا۔

RELATED ARTICLES

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

سب سے زیادہ مقبول

حالیہ تبصرے