قطر کی وزارت خارجہ کا اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کی جانب سے دوحہ میں حالیہ فضائی حملے کے بعد معافی مانگنے پر ردعمل سامنے آگیا۔
قطر کی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم نے دوحہ پر حالیہ حملے پر معافی مانگی ہے جس میں قطری شہری بدرالدوسری شہید ہوئے تھے۔
وزارتِ خارجہ کے ترجمان نے تصدیق کی ہے کہ نیتن یاہو نے امریکی صدر سے ملاقات کے دوران قطری وزیراعظم کو فون کر کے معافی مانگی۔
وزارت خارجہ کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نے قطر کی خودمختاری کو دوبارہ نشانہ نہ بنانے کا وعدہ کیا جبکہ امریکی صدر نے بھی یقین دہانی کرائی کہ مستقبل میں اسرائیل کی جانب سے قطر پر کوئی جارحیت نہیں ہوگی۔
قطر نے اسرائیلی یقین دہانیوں کو سراہتے ہوئے واضح کیا کہ وہ اپنی خودمختاری پر کسی بھی خلاف ورزی کو ناقابلِ قبول قرار دیتے ہیں۔ وزارتِ خارجہ کے مطابق شہریوں اور رہائشیوں کا تحفظ قطر کی اولین ترجیح ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ بحرانوں کا حل صرف سفارتی ذرائع سے ممکن ہے۔
یاد رہے کہ اسرائیل نے 9 ستمبر کو قطری دارالحکومت دوحہ پر فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کے مرکزی دفتر پر فضائی حملہ کیا تھا جس میں حماس رہنما خلیل الحیہ کے بیٹے سمیت حماس کے 5 افراد اور ایک قطری سکیورٹی اہلکار شہید ہوئے تھے۔
حماس کے مطابق اسرائیلی حملے میں حماس کی مرکزی قیادت کو نشانہ بنایا گیا تھا تاہم تمام حماس رہنما محفوظ رہے۔