جمعرات, اگست 7, 2025
ہوماہم خبریںبین الاقوامی خبریںحزب اللہ نے تنظیم کو غیر مسلح کرنے کا حکومتی فیصلہ مسترد...

حزب اللہ نے تنظیم کو غیر مسلح کرنے کا حکومتی فیصلہ مسترد کردیا

حزب اللہ نے تنظیم کو غیر مسلح کرنے کے فیصلے پر حکومت کو ’سنگین گناہ‘ کا مرتکب قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ لبنانی حکومت کے اس فیصلے کو ایسا سمجھے گی جیسے یہ فیصلہ ہوا ہی نہیں۔

خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکا کی جانب سے شدید دباؤ اور اسرائیل کی جانب سے لبنان پر حملوں میں توسیع کے خدشات بڑھ گئے ہیں، وزیراعظم نواف سلام نے منگل کو اعلان کیا تھا کہ حکومت نے سال کے اختتام تک اسلحہ صرف سرکاری فورسز تک محدود کرنے کے لیے فوج کو منصوبہ تیار کرنے کا ٹاسک دیا ہے۔

یہ منصوبہ اگست کے آخر تک حکومت کو منظوری کے لیے پیش کیا جائے گا، جبکہ جمعرات کو کابینہ کا ایک اور اجلاس طے ہے جس میں امریکا کی جانب سے پیش کیے گئے غیر مسلح کرنے کے ٹائم فریم پر بھی بات چیت ہو گی۔

حزب اللہ نے کہا کہ ’حکومت نے لبنان کو دشمن اسرائیلی کے خلاف مزاحمت کے ہتھیاروں سے محروم کرنے کا فیصلہ کرکے ایک سنگین گناہ کیا ہے‘، یہ فیصلہ ایک حساس معاملے پر ہے جو اس سے قبل کبھی نہیں ہوا، کیونکہ لبنان کی خانہ جنگی کے دھڑوں نے ساڑھے 3 دہائیاں قبل اپنے ہتھیار رکھ دیے تھے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ’یہ فیصلہ لبنان کی خودمختاری کو پامال کرتا ہے اور اسرائیل کو اس کے امن، جغرافیہ، سیاست اور مستقبل کے ساتھ کھیلنے کا موقع فراہم کرتا ہے، لہٰذا ہم اس فیصلے کو ایسا تصور کریں گے جیسے یہ سرے سے موجود ہی نہیں‘۔

حکومت کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ نومبر کے جنگ بندی معاہدے پر عمل درآمد کا حصہ ہے، جس کا مقصد حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان سال بھر سے جاری کشیدگی اور 2 ماہ کی کھلی جنگ کا خاتمہ تھا۔

حزب اللہ کا کہنا ہے کہ حکومت کا یہ اقدام امریکی ایلچی ٹام بارک کی ’ڈکٹیشن‘ کا نتیجہ ہے اور اسرائیل کے مفادات کو مکمل طور پر تقویت دیتا ہے اور لبنان کو دشمن کے سامنے غیر محفوظ کر دیتا ہے۔

یاد رہے کہ 1975 سے 1990 تک جاری رہنے والی خانہ جنگی کے بعد لبنانی دھڑوں نے ہتھیار ڈال دیے تھے، لیکن حزب اللہ واحد گروہ تھا جس نے خود کو مسلح رکھا ہوا تھا، اسرائیل کے ساتھ حالیہ جنگ میں حزب اللہ سیاسی اور عسکری طور پر کمزور ہوئی ہے، اس کا اسلحہ تباہ ہوا اور سینئر قیادت نشانہ بنی۔

اگرچہ نومبر کی جنگ بندی اب بھی نافذ ہے، اسرائیل نے حزب اللہ اور دیگر اہداف پر حملے جاری رکھے ہیں اور یہ دھمکی دی ہے کہ جب تک گروہ کو غیر مسلح نہیں کیا جاتا، کارروائیاں جاری رہیں گی۔

وزارت صحت نے تصدیق کی بدھ کو اسرائیلی حملے میں جنوبی قصبے طُولین میں ایک شخص ہلاک اور دوسرا زخمی ہو گیا، حزب اللہ نے کہا کہ اسرائیل کو یہ حملے بند کرنا ہوں گے اس سے پہلے کہ اس کے ہتھیاروں یا دفاعی حکمتِ عملی پر کوئی اندرونی بحث ممکن ہو سکے۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے ’ہم مذاکرات، اسرائیلی جارحیت کے خاتمے، مقبوضہ زمین کی آزادی، قیدیوں کی رہائی، ریاست کی تعمیر اور جارحیت سے تباہ ہونے والی چیزوں کی بحالی کے لیے تیار ہیں‘۔

حزب اللہ نے کہا کہ وہ قومی سلامتی کی حکمت عملی پر بات چیت کے لیے تیار ہے، مگر یہ مذاکرات اسرائیلی بمباری کے سائے میں ممکن نہیں، منگل کے اجلاس سے حزب اللہ اور اس کی اتحادی تحریک امل سے تعلق رکھنے والے 2 وزرا واک آؤٹ کر گئے تھے۔

RELATED ARTICLES

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

سب سے زیادہ مقبول

حالیہ تبصرے