ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان (ٹی سی پی) کی جانب سے پچھلی کوشش میں کوئی بولی نہ ملنے کے بعد اندرون ملک چینی کی قیمتوں کو مستحکم کرنے کے لیے ایک لاکھ ٹن سفید ریفائنڈ چینی درآمد کرنے کے لیے نیا بین الاقوامی ٹینڈر جاری کردیا گیا۔
گزشتہ روز جاری کیے گئے اس نئے ٹینڈر میں درآمد کا ہدف پہلے مقرر کردہ 50 ہزار میٹرک ٹن سے دُگنا کر دیا گیا ہے، قیمتوں کی پیشکش جمع کروانے کی آخری تاریخ 31 جولائی مقرر کی گئی ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق پچھلے ٹینڈر میں کوئی بھی بولی موصول نہیں ہوئی تھی کیونکہ تاجروں کے مطابق شپمنٹ اور ترسیل کے اوقات غیر حقیقی تھے، اس ردعمل کے پیش نظر، ٹی سی پی نے نئے ٹینڈر میں ڈیلیوری کے اوقات میں نرمی کی ہے۔
بریک-بلک کارگو کے لیے، پہلے 50 ہزار ٹن کی شپمنٹ کی مدت 21 اگست سے 5 ستمبر کے درمیان مقرر کی گئی ہے، جب کہ دوسرے 50 ہزار ٹن کے لیے یہ مدت یکم سے 15 ستمبر کے درمیان ہوگی۔
اگر چینی سمندری کنٹینرز کے ذریعے بھیجی جائے تو شپمنٹ 21 اگست سے 10 ستمبر تک بھیجی جا سکتی ہے، چینی بھارت اور اسرائیل کے سوا کسی بھی ملک سے درآمد کی جا سکتی ہے۔
تاجر حکومت کی چینی کی تجارتی پالیسی پر ابہام کا شکار ہیں، مالی سال 25-2024 کے دوران پاکستان نے 7 لاکھ 65 ہزار 734 ٹن چینی برآمد کی تھی، جس سے 41 کروڑ 10 لاکھ ڈالر کا زرمبادلہ حاصل ہوا تھا، فی ٹن اوسط قیمت 537 ڈالر رہی تھی۔
اس کے برعکس، مالی سال 24-2023 میں صرف 33 ہزار 101 ٹن چینی برآمد کی گئی تھی، جس سے صرف 2 کروڑ 10 لاکھ ڈالر حاصل ہوئے تھے۔
سال کے آغاز میں برآمدات میں اضافے کے باوجود اب مقامی صارفین چینی کی بڑھتی ہوئی قیمتوں سے پریشان ہیں۔