انڈونیشیا کے وزیر دفاع لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) سیافری سمسو دین نے اسلام آباد میں وزیر اعظم شہباز شریف سے ملاقات کی اور انڈونیشیا کے پاکستان کے ساتھ دفاعی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے اور دفاعی پیداوار میں ممکنہ تعاون کے امکانات تلاش کرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔
پاکستان اور انڈونیشیا کے درمیان مضبوط دو طرفہ تعلقات قائم ہیں جو مشترکہ مذہب اور ثقافت پر مبنی ہیں، اور دونوں ممالک تجارت، تعلیم اور صحت کے شعبوں میں بھی تعاون کرتے ہیں۔
پریس انفارمیشن ڈپارٹمنٹ (پی آئی ڈی) کی جانب سے جاری بیان کے مطابق جنرل سیافری سمسو دین نے آج وزیر اعظم ہاؤس میں وزیر اعظم شہباز شریف سے ملاقات کی جہاں انہوں نے کہا کہ انڈونیشیا پاکستان کے ساتھ دفاعی تعلقات کو مزید مضبوط بنانا چاہتا ہے اور خصوصاً دفاعی پیداوار کے شعبے میں تعاون کے امکانات کو تلاش کرنا چاہتا ہے۔
انڈونیشیائی وزیر دفاع نے وزیر اعظم اور پاکستانی عوام کے لیے صدر پرابووو سوبیانٹوو کی نیک خواہشات بھی پہنچائیں۔
دوسری جانب وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان انڈونیشیا کے ساتھ مشترکہ منصوبوں اور باہمی مفاد کے حامل سرمایہ کاری کے شعبوں میں تعاون کو تلاش کرنے اور اس میں توسیع کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
وزیر اعظم نے اس بات کا اعادہ کیا کہ پاکستان انڈونیشیا کے ساتھ دو طرفہ تعاون کو مزید وسعت دینا چاہتا ہے، جس میں اقتصادی، اسٹریٹجک، تجارتی، دفاعی اور دفاعی پیداوار کے شعبے شامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اور انڈونیشیا کے درمیان دیرینہ دوستی ہے جو مشترکہ ثقافتی، مذہبی اور تاریخی رشتوں پر مبنی ہے اور دونوں ممالک بین الاقوامی فورمز پر ایک دوسرے کی حمایت کرتے ہیں۔
پی آئی ڈی کے مطابق دونوں فریقین نے ’ کثیر جہتی دو طرفہ تعاون کو بڑھانے’ کی اہمیت پر زور دیا۔
بیان میں کہا گیا کہ ’ اس ملاقات نے پاکستان اور انڈونیشیا کے درمیان گہرے تاریخی، برادرانہ اور دوستانہ تعلقات کو اجاگر کیا۔’
وزیر اعظم شہباز شریف نے قاہرہ میں ڈیولپنگ-8 سربراہی اجلاس کے موقع پر انڈونیشیا کے صدر پرابووو سوبیانٹوو سے گزشتہ سال ہونے والی ملاقات کا ذکر کرتے ہوئے ان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
وزیر اعظم نے پاکستان-انڈونیشیا دفاعی تعاون کے معاہدے کے تحت جاری اقدامات کا بھی جائزہ لیا اور باہمی دلچسپی کے کلیدی شعبوں پر عملدرآمد کو تیز کرنے پر اتفاق کیا۔
جون میں دونوں ممالک نے پاکستان میں ویکسین کی پیداوار، انڈونیشیا میں طبی اداروں کے قیام، دواسازی کی ترقی اور افرادی وسائل کے تبادلے جیسے شعبوں میں تعاون بڑھانے کا فیصلہ کیا تھا۔
گزشتہ سال انڈونیشیا کے ناظم الامور رحمت ہندیارٹا نے پاکستانی کاروباری رہنماؤں اور ان کے اہل خانہ کے اعزاز میں انڈونیشیائی سفارت خانے میں ایک خصوصی عشائیہ دیا تھا تاکہ دو طرفہ مالیاتی اور تجارتی تعلقات کو فروغ دیا جا سکے۔