جمعرات, جون 26, 2025
ہوماہم خبریںبلوچستان کی خبریںخان صاحب باہر آ گئے تو حکومت ایک گھنٹہ بھی نہیں چل...

خان صاحب باہر آ گئے تو حکومت ایک گھنٹہ بھی نہیں چل سکے گی، شبلی فراز

اسلام آباد:پی ٹی آئی رہنما اورسینیٹ میں قائد حزب اختلاف شبلی فراز نے کہا ہے کہ حکومت اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ لڑانا چاہتی ہے، پی ٹی آئی کی مشکلات میں حکومتی بقا ہے، مذاکرات نہیں چلے کیونکہ حکومت سنجیدہ نہیں تھی، گردشی قرضہ اتار کر عوام کے سر ڈال دیا گیا، جب تک ہمارے لیڈر اندر ہیں حکومت چلتی رہے گی، عمران خان باہر آئے تو حکومت گھنٹہ بھر نہیں چلے گی۔ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ حکومت جان بوجھ کر پاکستان تحریک انصاف کو دیوار سے لگا کر اپنی بقا چاہتی ہے، جب تک پی ٹی آئی دبا ؤمیں اور اس کی قیادت پابندِ سلاسل رہے گی، تب تک حکومت کو چین ہے۔ شبلی فراز نے کہا کہ حکومت کا مقصد اسٹیبلشمنٹ اور پی ٹی آئی کے درمیان کشیدگی کو بڑھانا ہے، مگر اسٹیبلشمنٹ کی طرف سے فی الحال کوئی ردعمل سامنے نہیں آ رہا۔ انھوں نے کہا کہ تحریک انصاف ہمیشہ فوج اور ریاستی اداروں کے ساتھ کھڑی رہی ہے اور آج بھی کھڑی ہے۔شبلی فراز نے کہا کہ حکومت سے مذاکرات اس لیے کامیاب نہیں ہو سکے کیونکہ حکومت کبھی سنجیدہ نہیں تھی۔
ان کے بقول، یہ ملکی تاریخ کے متنازع ترین انتخابات تھے، اور ایسی حکومت اور پارلیمنٹ جس کے پاس عوامی مینڈیٹ نہ ہو، وہ کبھی مضبوط نہیں ہو سکتی۔ جب پارلیمنٹ میں اخلاقی جواز نہ ہو تو اس کی کارکردگی پر بھی اس کا اثر ہوتا ہے اور ایک کھوکھلا پن نمایاں ہوتا ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت اپنے ذاتی مفادات کے لیے کام کر رہی ہے اور عوامی فلاح ان کے ایجنڈے پر نہیں ہے۔ چوری اور نالائقی کرے حکومت، اور اس کا خمیازہ عوام بھگتیں، شبلی فراز نے سوال اٹھایا کہ بلاول بھٹو اور دیگر حکومتی شخصیات بیرونِ ملک کیسے دورے کر رہے ہیں۔شبلی فراز نے مزید کہا کہ آنے والے دنوں میں پی ٹی آئی کا اتحاد متحرک نظر آئے گا۔ ماضی میں اتحاد کی کمی ضرور تھی لیکن اب بھی وقت ہے۔ 26 نومبر کے بعد پارٹی کو سنبھلنے میں وقت لگا، مگر اب ہم دوبارہ سے میدان میں آ رہے ہیں۔شبلی فراز کا کہنا تھا کہ خان صاحب باہر آ گئے تو حکومت ایک گھنٹہ بھی نہیں چل سکے گی۔ انھوں نے بتایا کہ پی ٹی آئی نے بھارت کے ساتھ کشیدگی کے دوران سیاسی سرگرمیاں روکی تھیں تاکہ قومی اتحاد کا پیغام جائے۔
انہوں نے کہا کہ میڈیا پر ٹاک شوز مخصوص ایجنڈے پر چلتے ہیں، اسی لیے وہ اکثر ان میں شرکت نہیں کرتے۔ جبکہ گردشی قرضہ عوام کے سر ڈال کر حکومت خود بری الذمہ ہو چکی ہے۔ نہ لوڈ شیڈنگ ختم ہوئی نہ قرضے ختم ہوئے۔ حکومت نے صنعتوں کے بجلی گھروں کو نشانہ بنایا۔ نہ امن اہے نہ کاروبار، ملک آئی ایم ایف پر نہیں چل سکتا۔شبلی فراز کا کہنا تھا کہ ایک سیاسی رہنما کو اپنے بچوں سے بات کرنے کی اجازت نہیں ہے، عمران خان جیل میں پاکستانی عوام کے لیے بیٹھا ہوا ہے، ملک کی تاریخ میں ہزاروں ایف آئی آرز کبھی نہیں ہوئیں۔ پیپلز پارٹی کا منفی کردار ہے ان کی عجیب سیاست ہے۔ نہروں کا کیا دھرا انھیں کا ہے اور پھر پیچھے ہٹ گئی۔ پیپلز پارٹی سینیٹ میں کچھ اور سندھ کی عوام میں کچھ کہتی ہے۔پی ٹی آئی رہنما نے مزید کہا کہ حکومت پاور سیکٹر میں اصلاحات میں بری طرح ناکام ہوئی ہے، قوم کے ساتھ سچ بولیں، وزارت نجکاری کو بند کر دیں۔ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ بجلی کے غلط معاہدوں کے ذمے دار ہیں۔

RELATED ARTICLES

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

سب سے زیادہ مقبول

حالیہ تبصرے