کوئٹہ:نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما اور بلوچستان اسمبلی میں ڈپٹی پارلیمانی لیڈر میر رحمت صالح بلوچ نے یوم ثقافت پر ہزارہ قوم کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا ہے کہ ثقافت کسی بھی قوم کی پہچان اور تاریخی ورثہ ہوتی ہے جو نہ صرف اس کی شناخت کو اجاگر کرتی ہے بلکہ یکجہتی اور ہم آہنگی کا ذریعہ بھی بنتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہزارہ قوم ایک محنتی باوقار اور علم دوست قوم ہے جس نے نہ صرف بلوچستان بلکہ پورے ملک میں اپنی ثقافتی شناخت کو زندہ رکھا ہے انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی خوبصورتی اس کی ثقافتی تنوع میں ہے جہاں مختلف قومیتیں ایک دوسرے کے ساتھ محبت اور احترام کے ساتھ رہتی ہیں انہوں نے قوموں کی ثقافتی شناخت اور لسانی تنوع کے تحفظ کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان ایک کثیرالقومی ریاست ہے جہاں بلوچ، پشتون، ہزارہ، پنجابی، سندھی، سرائیکی اور دیگر اقوام صدیوں پر محیط تاریخ، زبان اور ثقافت کی حامل ہیں۔ ریاست کی ذمہ داری ہے کہ ان اقوام کی زبانوں اور ثقافتی ورثے کو اجاگر کرے اور ان کے تحفظ کو یقینی بنائے انہوں نے کہا کہ مادری زبانوں میں تعلیم کا فروغ نہ صرف تعلیمی معیار کو بہتر بناتا ہے بلکہ قوموں کی شناخت کو بھی مضبوط کرتا ہے حکومت کو چاہیے کہ وہ تمام اقوام کی زبانوں کو قومی زبان کا درجہ دے تاکہ ہر قوم کو برابری کا احساس ہو اور ان کی ثقافت کو فروغ ملے انہوں نے کہا کہ نیشنل پارٹی اس بات پر یقین رکھتی ہے کہ تمام اقوام کو اپنی ثقافت کے اظہار کا مکمل حق حاصل ہونا چاہیے اور ریاستی سطح پر اس کی بھرپور سرپرستی کی جانی چاہیے انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں ثقافتوں کو زندہ رکھنا وقت کی اہم ضرورت ہے کیونکہ یہی ہماری پہچان اور اتحاد کی بنیاد ہیں۔انہوں نے کہا کہ نیشنل پارٹی ہمیشہ سے اقوام کی ثقافتی شناخت اور لسانی حقوق کے تحفظ کی علمبردار رہی ہے اور آئندہ بھی اس جدوجہد کو جاری رکھے گی انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ تمام اقوام کی زبانوں اور ثقافتوں کو نصاب کا حصہ بنائے اور ان کے فروغ کے لیے عملی اقدامات کرے