جمعرات, جون 26, 2025
ہوماہم خبریںبلوچستان کی خبریںپبلک اکاونٹس کمیٹی کا اجلاس، 1053 ملین روپے کی مالی بے ضابطگیوں...

پبلک اکاونٹس کمیٹی کا اجلاس، 1053 ملین روپے کی مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف

کوئٹہ:پبلک اکاونٹس کمیٹی کا اجلاس چیئرمین اصغر علی ترین کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں محکمہ محنت و افرادی قوت اور بلوچستان ریونیو اتھارٹی کے مالی معاملات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں پی اے سی کے اراکین سمیت اکانٹنٹ جنرل نصراللہ جان، ڈی جی آڈٹ بلوچستان شجاع علی، چیئرمین بی آر اے نورالحق بلوچ اور دیگر اعلی حکام شریک ہوئے۔اجلاس میں مالی سال 2021-22 کے اپروپریشن اکانٹس اور 2022-23 کے آڈٹ پیراز زیر بحث آئے۔ محکمہ لیبر کی کارکردگی پر سوالات اٹھے جب انکشاف ہوا کہ 2,234.079 ملین روپے میں سے صرف 1,412.397 ملین خرچ ہوئے، اور باقی 821.679 ملین روپے کی خطیر رقم غیر استعمال رہی۔بی-ٹیوٹا کوئٹہ نے 2019-20 کی گرانٹ 522.146 ملین بروقت استعمال نہ کی، بلکہ اسے نجی بینک کے سیونگ اکانٹ میں جمع کرایا گیا، جس سے بینک نے 8.626 ملین روپے ٹیکس کی مد میں غیر قانونی کٹوتی کی۔ پی اے سی نے فنڈز سرکاری خزانے میں جمع کرانے، ٹیکس چھوٹ کا سرٹیفکیٹ حاصل کرنے اور کٹی گئی رقم کی واپسی کی ہدایت جاری کی۔بلوچستان ایمپلائیز سوشل سیکیورٹی انسٹیٹیوٹ حب نے 2015-16 میں 27.689 ملین روپے کی ادویات خریدی بغیر کسی ٹینڈر یا کمیٹی کے، جس پر پی اے سی نے شدید اظہار برہمی کیا اور چیف سیکریٹری سے فوری کارروائی کی سفارش کی۔بلوچستان ریونیو اتھارٹی کے آڈٹ میں 231.564 ملین کی بے قاعدگیاں اور 35.599 ملین کی واجب الادا رقم کی نشاندہی ہوئی۔ پی اے سی نے بی آر اے کے چیئرمین اور اکانٹنٹ جنرل کو دوبارہ اجلاس میں طلب کر لیا۔چیئرمین پی اے سی نے واضح کیا کہ مالی بے ضابطگیوں پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، شفافیت اور احتساب کو ہر سطح پر یقینی بنایا جائے گا، اور غفلت برتنے والے افسران کے خلاف بلا امتیاز کارروائی کی جائے گی۔

RELATED ARTICLES

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

سب سے زیادہ مقبول

حالیہ تبصرے