منگل, اپریل 29, 2025
ہومبلوچستانبلوچ بیٹیوں بہنوں کی باعزت رہائی اور انکی عزت نفس کی بحالی...

بلوچ بیٹیوں بہنوں کی باعزت رہائی اور انکی عزت نفس کی بحالی ہے،سردار اختر جان مینگل

کوئٹہ:بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر جان مینگل عوامی رابطہ مہم اور بلوچ خواتین کی عدم رہائی بلوچ ننگ ناموس تحفظ کے احتجاجی مرحلے کے دوسرے مرحلے میں پنجگور میں بڑے جلسہ عام سے خطاب کے دوسرے روز پنجگور میں مصروف دن گزارا مختلف وفد علما سیاسی جماعتوں تاجر برادری وکلا سے ملاقات کے بعد پنجگور پریس کلب کے صدر حضور بخش قادر کی قیادت میں پریس کلب سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پنجگور کے عوام خصوصا گوادر سے لیکر پنجگور تک عوام نے جو اعزاز اور عزت بخشی ہے انھیں کھبی فراموش نہیں کرینگے سردار اختر جان مینگل نے کہا کہ بی این پی کا احتجاجی جلسہ کسی سیاسی اسکورنگ یا مفادات اور سیاست کیلئے نہیں بلکہ بلوچ ننگ ناموس کے تحفظ کا احتجاجی جلسہ صرف بلوچ بیٹیوں بہنوں کی باعزت رہائی اور انکی عزت نفس کی بحالی ہے بلوچستان کے ساحل وسائل معدنی دولت کی لوٹ مار اور قبضہ کے بعد بلوچ نوجوانوں کی گمشدگی اور لاپتہ کرنے کے واقعات نے یہ سچ ثابت کردیا کہ وسائل بلوچستان کے عوام کی سہولت کے بجائے موت کا پیغام بن کر شروع ہوا ہے اب ریاست نے ہماری عورتوں بچوں بہنوں پر ہاتھ ڈالنا اور انھیں ازیت ناک جیلوں میں ڈال کر انتہائی بے شرمی کا مظاہرہ کررہی ہے انہوں نے کہا کہ سی پیک کی شروعات سے جو خدشات ہم نے ظاہر کئے تھے آج وہ سب سچ ثابت ہورہے ہیں
سی پیک اور بلوچستان کی معدنی وسائل کی وجہ سے بلوچستان کا ہر گھر پریشان اور عالمی قوتوں کی سازشوں کا گڈھ بن چکا ہے موجودہ صورتحال تقاضا کررہا ہے بلوچ قوم سیاست سے ہٹ کر بحیثت قوم بن کر متحدہ ہو جائے بی این پی نے بارہا کہا کہ قوم پرستوں سیاسی قیادت سے اتحاد کیلئے تیار ہوں اس میں کو دہرائے نہیں ہے بلوچ قوم پرستوں سے اتحاد کیلئے بی این پی ہر قسم کی قربانی دینے کیلئے تیار ہیں سردار اختر جان مینگل نے سوال کے جواب میں کہا کہ بی این پی کے دھرنے اور احتجاج بلوچ ننگ ناموس کی تحفظ کیلئے ہے بی این پی نے بلوچ بیٹیوں بچیوں کیلئے نکل کر کوئی جزباتی فیصلہ نہیں کیا ہے بلکہ بلوچ غیرت نے مجبور کیا تھا کہ اپنے بچوں کی عزت ننگ ناموسِ کیلئے باہر نکلوں انہوں نے کہا کہ بلوچ نسل کشی عورتوں بچیوں پر تشدد جوانوں کی گمشدگی مین ریاستی پارلیمنٹ عدلیہ تمام ادارے سمیت ہماری ملکی میڈیا کا بھی بڑا ہاتھ ہے جو بلوچ نسل کشی ظلم جبر میں برابر کا شریک رہے ہیں جنہوں نے مکمل خاموشی اختیار کرکے ثابت کیا ہے
کہ اس ملک میں بلوچوں کی کوئی اہمیت نہیں ہے انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی سے استعفی میرا زاتی فیصلہ تھا اس میں پارٹی کا کوئی عمل دخل نہیں ہے عوام نے ہمیں ووٹ دیکر اپنے مسائل روزگار اور پیاروں کی باحفاظت بازیابی کیلئے ووٹ دیا ہے مگر جب تمام پارلیمنٹ سمیت ادارے بے اختیار ہوں ان جگہوں پر بیٹھنا درست اقدام نہیں ہوگا صوبائی اسمبلی میں پارٹی نے کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے پارٹی فیصلہ کرے صوبائی اسمبلی کو خیر آباد کہنے میں دیر نہیں کرینگے سردار اختر جان مینگل نے کہا کہ 20 روز کی دھرنے میں نیشنل پارٹی کی ضلعی قیادت سمیت مرکزی نائب صدر سردار کمال خان بنگلزئی مرکزی سکیرٹری جنرل کبیر محمد شہید سمیت دیگر نے شرکت کی اور ضلعی قیادت شب روز ہمارے ساتھ رہے ڈاکٹر مالک بلوچ نے شرکت نہیں کی اسکا جواب ڈاکٹر مالک بلوچ سے پوچھا جائے بی این پی کو الیکشن یا اقتدار سے کوئی دلچسپی نہیں ہے اور نہ ہی ہم الیکشن کا مطالبہ کررہے بلکہ ہمارا مقصد ایک منظم اور متحدہ قوم بن کر ریاست اور عالمی دنیا کو پیغام دینا ہے کہ بلوچ قوم لاوارث نہیں ہے بلوچ اپنی سر زمین اور وسائل کا دفاع جانتے ہیں افسوس ہے کہ آج اسلام آباد سے آواز نکل رہی ہے کہ گوادر بلوچوں کی سرزمین بلوچستان نہیں ہے دوسرے مرحلے میں یہ ہمیں بلوچستانی بھی تسلیم کرنے سے انکار کرتے ہیں بلوچستان بلوچوں کی سرزمین اور ہماری میراث ہے گوادر کسی کی باپ کی میراث نہیں ہے سردار اختر جان مینگل نے صحافیوں کی سوال کے جواب میں کہا کہ بلوچستان کے عوام 75 سالوں سے ملک کے وفاق پرست پارٹیوں کی کردار کو باریک بینی سے دیکھ رہے وفاق پرست پارٹیوں نے گزشتہ 75 سالوں سے بلوچستان میں ظلم جبر بربریت میں شامل رہے ہیں بلوچستان کے بارے میں انکی کارکردگی انتہائی مایوس کن اور ناقابل بھروسہ ہیں جنہوں نے ہر آپریشن سمیت گمشدگیون لاپتہ کرنے اور گرفتاریوں میں انتہائی اہم کردار ادا کیا ہے اس موقع پر بی این پی کے مرکزی جوائنٹ سکیرٹری میر نزیر احمد بلوچ حاجی زاہد بلوچ ثنا بلوچ عبدالغفور شمے زئی عبد القدیر بلوچ موجود تھے۔

RELATED ARTICLES

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

سب سے زیادہ مقبول

حالیہ تبصرے