اسلام آباد/کوئٹہ: رہبر جمعیت، مولانا محمد خان شیرانی نے کہا ہے کہ اگر مغرب اور ملکی اسٹیبلشمنٹ ملک کو تقسیم کرنے کے درپے ہیں، تو ہمارے پاس اس سازش کو روکنے کی طاقت نہیں۔ تاہم، ہماری عاجزانہ گزارش صرف اتنی ہے کہ خدارا! اس مقصد کے لیے عوام کا خون نہ بہایا جائے۔ اگر وہ طاقت اور وسائل رکھتے ہیں اور نئے نقشے کھینچنا چاہتے ہیں، تو اپنی مرضی سے کریں، لیکن قوم کو اس تقسیم پر آمادہ کرنے کیلئے عوام کو قربانی کا نشانہ بنانا انتہائی ظلم ہے۔ ان خیالات کا اظہار جمعیت علماء اسلام پاکستان کی مرکزی رابطہ کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ حکومت اور دعوت، دونوں کے میدان جداگانہ نوعیت رکھتے ہیں دعوت کا دائرہ کار دلیل، فہم اور کردار سے وابستہ ہے جبکہ حکومت طاقت اور اختیار سے متعلق ہے دعوت کیلئے محض الفاظ یا منطق کافی نہیں، ایک داعی کے پاس قوتِ بازو نہیں بلکہ صداقتِ دلیل اور اخلاصِ کردار ہوتا ہے دعوت اس وقت اثر پیدا کرتی ہے جب اس کے پیچھے بلند کردار اور پختہ عمل ہو۔ لہٰذا، اگر ہم چاہتے ہیں کہ ہماری دعوت مؤثر ہو، تو ہمیں پہلے اپنی ذات کو سنوارنا ہوگا، کیونکہ تبدیلی کی اصل بنیاد داعی کی سچائی اور ثابت قدمی ہوتی ہے- جے یو آئی پاکستان کے مرکزی رابطہ سیکرٹریٹ اسلام آباد میں مرکزی رابطہ کمیٹی کے اجلاس کی صدارت مولانا محمد خان شیرانی نے کی اور اجلاس میں اجلاس میں مرکزی رابطہ کمیٹی کے ارکان مولانا گل نصیب خان،مولانا شجاع الملک،مولانا عبدالخالق ہزاروی،مفتی عبدالغنی ایڈوکیٹ،حافظ احمد علی،ڈاکٹر محمد اسماعیل بلیدی،مولانا عبدالغنی ساسولی،مولانا صدر عبد الوحید مروت،سید حاجی قاسم شاہ، حافظ عمیر الغزالی،اقلیتی برادری کے جانب سے فلیکس انوسینٹ اور مرکزی اجلاسات کے ناظم عزیز الرحمن عزیزی نے شرکت کی جبکہ رکن رابطہ کمیٹی مفتی حماد اللہ مدنی کی چھٹی کی درخواست منظور کی گئی اجلاس میں جے یو آئی پاکستان کے جانب سے 25 اپریل کو مردان میں 26 اپریل کو مالاکنڈ میں ہونے والے تربیتی کنونشن اور 4 ستمبر کو جے یو آئی بلوچستان کے زیر اہتمام جامعہ دارالہدیٰ تحصیل نانا صاحب میں سالانہ تربیتی اجتماع کے انعقاد کی منظوری دے دی گئی اجلاس کو مولانا گل نصیب خان نے پی ٹی آئی کی قیادت کے ساتھ اپنے حالیہ رابطوں کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی،اجلاس میں علماء، خطباء اور ائمہ سے اپیل کی گئی کہ وہ حالات کی تشخیص اور اس میں مناسب کردار کے تعین کیلئے کتاب الفتن کی تدریس، تعلیم اور تفہیم کو معمول بنائیں نیز مدرسین کرام، شیوخ القرآن والحدیث قرآن وسنت اور فقہاء کے اقوال سے موجودہ حالات میں فساد فی الارض، محاربہ اور قطاع الطرق کی تعریف، تفصیل اور شرائط پر غور کریں اور خطباء کرام جمعہ کے نمازوں میں اسے خطبے کا موضوع بنائیں چاہیے یہ کردار فرد ادا کرے، ادارہ ادا کرے یا تنظیم ادا کرے، شریعت میں اس کا کیا حکم ہے – اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ مرکزی رابطہ کمیٹی کا آئندہ اجلاس بدھ 20 اگست کو اسلام آباد میں منعقد ہوگا اجلاس میں حالیہ دنوں مختلف حوادث میں جاں بحق ہونے والے تمام مرحومین کیلئے دعائے مغفرت کی گئیاجلاس کے اختتام پر رکن مرکزی رابطہ کمیٹی ڈاکٹر اسماعیل بلیدی کے جانب سے شرکاء اجلاس کے اعزاز میں پرتکلف ظہرانہ کا اہتمام کیا گیا -۔ 8