چمن:جمعیت علما اسلام تحصیل صدر چمن کے رکن مجلس شوری اور یوتھ پارلیمنٹ پاکستان کے ممبر حافظ محمد صدیق مدنی، مدرسہ بحرالعلوم چمن کے ناظم تعلیمات حافظ سیف الرحمن صدیق، انجنیئر عزیز الرحمان، سماجی کارکن ضیا الرحمان اور طالب علم حبیب الرحمن نے ایک مشترکہ بیان میں فلسطین میں جاری اسرائیلی جارحیت اور نہتے فلسطینی مسلمانوں پر ڈھائے جانے والے وحشیانہ مظالم کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ غزہ اور فلسطین کے دیگر علاقوں میں معصوم بچوں، خواتین اور بزرگوں کو بے دردی سے شہید کیا جا رہا ہے اسپتالوں، تعلیمی اداروں اور پناہ گاہوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے جو کہ کھلی جنگی جرائم کے زمرے میں آتا ہے۔
اسرائیل کی جانب سے انسانی حقوق کی کھلم کھلا پامالی اور بے گناہ شہریوں پر بمباری عالمی ضمیر کے لیے ایک امتحان بن چکی ہے مگر افسوسناک امر یہ ہے کہ اقوام متحدہ سمیت تمام عالمی ادارے اور طاقتیں خاموش تماشائی بنی ہوئی ہیں۔ حافظ محمد صدیق مدنی نے مذید کہا کہ مسلم امہ خصوصا او آئی سی کو اب خواب غفلت سے جاگنا ہوگا اور محض بیانات سے آگے بڑھ کر عملی اور مثر اقدامات کرنا ہوں گے۔ اگر آج بھی امت مسلمہ نے اتحاد، یکجہتی اور جرات کا مظاہرہ نہ کیا تو کل کو یہ ظلم دیگر مسلم خطوں تک بھی پہنچ سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فلسطین صرف عربوں یا فلسطینیوں کا مسئلہ نہیں بلکہ یہ پوری امت مسلمہ کا مشترکہ دینی، اخلاقی اور انسانی مسئلہ ہے۔
حافظ محمد صدیق مدنی نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطینی عوام کی بھرپور اخلاقی، سفارتی اور انسانی امداد کو یقینی بنائے اور بین الاقوامی سطح پر فلسطینی عوام کی نمائندگی کرتے ہوئے اسرائیلی مظالم کو بے نقاب کرے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستانی عوام فلسطینی بھائیوں کے ساتھ بھرپور یکجہتی رکھتے ہیں، اور ہر فورم پر ان کی حمایت جاری رکھیں گے۔ فلسطین کی آزادی اور مسجد اقصی کے تحفظ کے لیے ہم ہر قربانی دینے کو تیار ہیں۔ اس موقع پر عوام سے بھی اپیل کی گئی کہ وہ اپنے فلسطینی بھائیوں کے لیے خصوصی دعاں، احتجاجی مظاہروں اور دیگر پرامن ذرائع سے آواز بلند کریں تاکہ دنیا کو پیغام جائے کہ امت مسلمہ آج بھی ایک جسم کی مانند ہے۔