بولان:محکمہ این ایچ اے کی غفلت، ناقص میٹریل اور اربوں روپے کی مبینہ کرپشن کے باعث این 65 بولان قومی شاہراہ تباہ حالی کی تصویر بن چکی ہے۔ چار ماہ قبل بولان وئیر سے ناڑی بنک تک تعمیر ہونے والی سڑک پر دراڑیں پڑنا شروع ہو چکی ہیں، جو آنے والے دنوں میں مکمل ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو کر بندش کا سبب بن سکتی ہے۔ذرائع کے مطابق بلوچستان کی اس اہم شاہراہ کی بدترین حالت کے باعث مسافروں، ٹرانسپورٹرز اور مقامی افراد کو شدید اذیت کا سامنا ہے۔ متعدد بار گاڑیاں الٹنے سے شاہراہ کئی کئی دن بند رہتی ہے، جس کے نتیجے میں عام شہری اپنے پیاروں کی میتیں تک کندھوں پر اٹھا کر لے جانے پر مجبور ہیں۔ 2022 کی طوفانی بارشوں اور سیلاب نے صورتحال کو مزید تباہ کن بنا دیا ہے۔قومی خزانے سے اربوں روپے خرچ کیے جانے کے باوجود سڑک اپنی قومی اہمیت کے مطابق معیار حاصل نہ کر سکی۔ ناقص تعمیراتی میٹریل کے باعث نئی سڑکیں چند ماہ میں ہی دراڑوں کا شکار ہو جاتی ہیں، جس سے صوبے بھر کے ٹرانسپورٹرز اور تاجروں کو کروڑوں روپے کا مالی نقصان برداشت کرنا پڑ رہا ہے۔کچھی ڈھاڈر کے سیاسی، سماجی اور عوامی حلقوں نے وزیراعظم پاکستان شہباز شریف اور وفاقی وزیر برائے تعمیرات و مواصلات حلیم عادل ترین سے مطالبہ کیا ہے کہ این 65 شاہراہ کی تباہ حالی، کرپشن اور ناقص تعمیرات کا فوری نوٹس لیا جائے، ملوث این ایچ اے اہلکاروں اور ٹھیکیداروں کے خلاف جوڈیشنل کمیشن کے تحت انکوائری کی جائے اور شاہراہ کی ازسر نو تعمیرات دیانت دار افسران کی نگرانی میں مکمل کی جائے تاکہ عوام کو اس مسلسل اذیت سے نجات دلائی جا سکے۔