امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے متنبہ کیا ہے کہ حماس نے یرغمالیوں کی لاشیں واپس نہ کیں تو امن عمل میں شریک ممالک کارروائی کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ حماس کو فوری طور پر 2 امریکیوں سمیت یرغمال بنائے گئے مقتولین کی لاشیں واپس کرنا ہوں گی، ورنہ اس عظیم امن میں شامل دیگر ممالک کارروائی کریں گے۔
امریکی صدر نے کہا کہ کچھ لاشیں شاید پہنچ سے باہر ہیں، مگر باقی کو وہ اب بھی واپس کر سکتے ہیں، لیکن کسی وجہ سے ایسا نہیں ہو رہا، ممکن ہے یہ ان کے ہتھیار ڈالنے کے عمل سے متعلق ہو، لیکن جب میں نے کہا تھا کہ ’دونوں فریقوں کے ساتھ منصفانہ سلوک کیا جائے گا‘ تو یہ صرف اسی صورت میں ممکن ہے جب وہ اپنے وعدوں پر عمل کریں۔
انہوں نے کہا کہ دیکھتے ہیں اگلے 48 گھنٹوں میں وہ کیا کرتے ہیں، میں اس معاملے پر بہت قریب سے نظر رکھ رہا ہوں۔
الجزیرہ کے مطابق حماس نے جنگ بندی معاہدے کے تحت اب تک 15 اسرائیلی قیدیوں کی لاشیں اسرائیل کے حوالے کر دی ہیں۔
مزید اندازاً 13 لاشوں کے باقیات اسرائیل کو واپس کیے جانے کی توقع ہے، تاہم حماس کا کہنا ہے کہ غزہ میں وسیع تباہی اور اسرائیلی فوج کا بعض علاقوں پر مسلسل قبضہ لاشوں کی برآمدگی کے عمل کو سست کر رہا ہے۔
دریں اثنا، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے غزہ کے لیے جلد ٹاسک فورس بنانے کا اعلان کردیا۔
امریکی صدر کا طیارہ آسیان سربراہ اجلاس کیلئے ملائیشیا جاتے ہوئے قطر میں ری فیولنگ کیلئے رکا جہاں صدر ٹرمپ نے العدید ایئربیس پر اپنے طیارے میں امیر قطر سے ملاقات کی۔
اس موقع پر انہوں نے مشرق وسطیٰ میں امن کے لیے قطر کی کوششوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ قطری امیر اور وزیراعظم دونوں عظیم شخصیات ہیں،امریکی صدر نے قطری رہنماؤں کی ائیرفورس ون میں آمد پر شکریہ بھی ادا کیا، امریکی صدر نے غزہ میں ضرورت پڑنے پر قطری افواج کی خدمات لینے کا عندیہ بھی دیا۔

