بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے مرکزی ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ کل شال میں سردار عطا ء اللہ مینگل کی برسی کے موقع پر بلوچستان نیشنل پارٹی کے جلسے کے اختتام پر ہونے والے خودکش حملے کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔
اس بزدلانہ اور خونی کارروائی کے نتیجے میں بی این پی کے کم از کم سولہ کارکن شہید اور درجنوں شدید زخمی ہوئے، جو نہ صرف ان کے خاندانوں بلکہ پوری بلوچ قوم کے لیے ناقابل تلافی صدمہ ہے۔ ہم شہداء کے خاندانوں کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔
اور زخمیوں کی صحت یابی کے لیے دعاگو ہیں۔ یہ سانحہ ایک بار پھر اس حقیقت کو آشکار کرتا ہے کہ ریاست اور اس کے ادارے بلوچ عوام کو سیاسی جدوجہد اور قومی اجتماعات سے روکنے کے لیے ظلم و جبر اور دہشتگردی جیسے ہتھکنڈے استعمال کر رہے ہیں۔
یہ حملہ کسی مذہبی یا انتہاپسندانہ سوچ کا نتیجہ نہیں بلکہ براہ راست بلوچ قومی تحریک کو کمزور کرنے کی ایک منظم ریاستی سازش ہے۔
بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن اعلان کرتی ہے کہ اس واقعے کے خلاف تین روزہ سوگ منایا جائے گا۔
اس دوران تمام تنظیمی سرگرمیاں معطل رہیں گی اور شہداء کی یاد میں ریفرنس، شمعیں روشن کی جائیں گی۔
ہم واضح کرنا چاہتے ہیں کہ بلوچ قوم اپنے شہیدوں کا خون رائیگاں نہیں جانے دے گی۔
ایسے بزدلانہ حملوں سے نہ تو بلوچ عوام کے حوصلے پست ہو سکتے ہیں اور نہ ہی ان کی حقوق کی جدوجہد کو دبایا جا سکتا ہے۔

