ہفتہ, مارچ 15, 2025
Google search engine
ہومبلوچستانجعفر ایکسپریس حملہ: بلوچستان بھر میں 19 ہزار سوشل میڈیا اکاونٹس کے...

جعفر ایکسپریس حملہ: بلوچستان بھر میں 19 ہزار سوشل میڈیا اکاونٹس کے خلاف کارروائی کا آغاز

کوئٹہ:صوبائی دارالحکومت کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں جعفر ایکسپریس حملے اور ریاست مخالف مہم چلانے والے 19 ہزار سوشل میڈیا اکانٹس کے خلاف کارروائی کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ ایف آئی اے، خفیہ ایجنسیوں اور پولیس افسران پر مشتمل ٹیموں نے مختلف علاقوں میں چھاپے مارنا شروع کر دیے ہیں۔خبر رساں ایجنسی: یو این اے: کے مطابق، جعفر ایکسپریس پر حملے کے بعد کالعدم بی ایل اے (بلوچ لبریشن آرمی)کے حق میں اور ریاست پاکستان کے خلاف استعمال ہونے والے 19 ہزار سوشل میڈیا اکانٹس کو ایف آئی اے نے ٹریس کر لیا ہے۔ایف آئی اے کے مطابق، ان اکانٹس کے ذریعے دہشتگردی کی حمایت اور ریاست مخالف پروپیگنڈا کیا گیا، جس پر کارروائی کے لیے خصوصی ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔ایف آئی اے نے ان اکانٹس کی تفصیلات حاصل کرنے کے بعد کارروائی کا آغاز کر دیا ہے، جس کے تحت ریاست کے خلاف مواد پھیلانے والے افراد کی گرفتاری کے لیے آپریشن شروع کر دیا گیا ہے۔اس آپریشن میں ایف آئی اے کے اہلکار، خفیہ ایجنسیوں کے افسران اور متعلقہ اضلاع کی پولیس شامل ہیں، جو بلوچستان کے مختلف علاقوں میں چھاپے مار کر ملزمان کو گرفتار کریں گے۔جعفر ایکسپریس حملے کے بعد، کالعدم تنظیموں کے حامی سوشل میڈیا اکانٹس کی سرگرمیاں بڑھ گئیں تھیں، جن میں را، تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) اور بی ایل اے کی حمایت کی گئی۔
ایف آئی اے کے مطابق، یہ اکانٹس زیادہ تر افغانستان اور دیگر بیرونی ممالک سے چلائے جا رہے تھے، تاہم بلوچستان کے اندر بھی بڑی تعداد میں ایسے اکانٹس سرگرم تھے۔ان اکانٹس میں نوشکی، پنجگور، قلات، خضدار، گوادر، تربت، مستونگ اور دیگر علاقوں سے چلنے والے اکانٹس شامل ہیں، جن کے ذریعے شدت پسند تنظیموں کے بیانیے کو فروغ دیا جا رہا تھا ایف آئی اے کے ذرائع کے مطابق، یہ اکانٹس بلوچستان میں ہونے والی دہشتگردی کی حمایت میں مصروف تھے، اور ریاست اور افواج پاکستان کے خلاف جھوٹا پروپیگنڈا کر رہے تھے۔وفاقی حکومت نے ہدایت جاری کی ہے کہ ایسے تمام اکانٹس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے، تاکہ سوشل میڈیا پر ریاست مخالف مہم کو روکا جا سکے۔یہ کارروائی بلوچستان اور پاکستان کے دیگر علاقوں میں دہشتگردی کے خلاف مثر اقدامات کا حصہ ہے۔ایف آئی اے نے واضح کیا ہے کہ ریاست کے خلاف کام کرنے والے عناصر کے خلاف بلا تفریق کارروائی کی جائے گی، اور ان کے سہولت کاروں کو بھی قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔حکومت اور سیکیورٹی ادارے سوشل میڈیا پر ریاست مخالف مواد کی روک تھام کے لیے مثر اقدامات کر رہے ہیں، تاکہ ملک میں امن و امان کو یقینی بنایا جا سکے۔

RELATED ARTICLES

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

سب سے زیادہ مقبول

حالیہ تبصرے