غزہ کی سول ڈیفنس ایجنسی نے بتایا ہے کہ وسطی غزہ کی پٹی میں واقع النصیرات مہاجر کیمپ کے قریب امدادی سامان لے جانے والا ایک ٹرک الٹنے سے 20 فلسطینی جاں بحق ہو گئے۔
عرب نیوز میں شائع فرانسیسی خبر رساں ادارے کے مطابق غزہ کی سول ڈیفنس ایجنسی کے ترجمان محمود بصل نے بتایا کہ گزشتہ شب ایک امدادی ٹرک الٹنے سے 20 افراد جاں بحق اور درجنوں زخمی ہوئے، یہ واقعہ اس وقت پیش آیا، جب سیکڑوں شہری امداد کے انتظار میں موجود تھے۔
حماس نے اسرائیل پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ ٹرک ڈرائیورز کو غیر محفوظ راستے اختیار کرنے پر مجبور کر رہا ہے، تاکہ وہ امدادی مراکز تک پہنچ سکیں۔
حماس کے میڈیا دفتر نے ایک بیان میں کہا کہ اس کے نتیجے میں اکثر مایوس شہری بڑی تعداد میں ٹرکوں پر ٹوٹ پڑتے ہیں۔
دریں اثنا، اردن نے بدھ کے روز کہا کہ اسرائیلی آبادکاروں نے ایک غزہ جانے والے امدادی قافلے پر حملہ کیا، جو چند دنوں میں دوسری بار ایسا واقعہ ہے، اردن نے اسرائیل پر الزام لگایا کہ وہ ان حملوں کو روکنے کے لیے مؤثر اقدامات نہیں کر رہا۔
اردنی حکومت کے ترجمان محمد المومنی نے ’رائٹرز‘ کو بتایا کہ امدادی قافلہ (جو 30 ٹرکوں پر مشتمل تھا) معاہدوں کی خلاف ورزی کے نتیجے میں تاخیر کا شکار ہوا۔
مومنی نے کہا کہ اس معاملے میں اسرائیل کی سنجیدہ مداخلت اور ان افراد کے خلاف سخت کارروائی کی ضرورت ہے جو ان امدادی قافلوں کو روکنے کی کوشش کرتے ہیں۔