2 درجن کے قریب مسلح افراد نے زرد غلام جان منگوچر گرڈ اسٹیشن پر حملہ کر دیا، جس کے دوران انہوں نے کنٹرول روم اور دیگر آلات کو شدید نقصان پہنچایا اور کوئٹہ الیکٹرک سپلائی کمپنی (کیسکو) کے عملے اور سیکیورٹی گارڈز کو یرغمال بنالیا۔
کیسکو کے حکام نے اتوار کے روز بتایا کہ تقریباً 20 مسلح افراد نے 132 کے وی گرڈ اسٹیشن پر حملہ کیا، جس سے گرڈ اسٹیشن کو شدید نقصان پہنچا۔
مسلح افراد نے سیکیورٹی گارڈز سے 12 بور رائفل چھین لی اور اسٹیشن کے عملے کو اسلحے کے زور پر یرغمال بناتے ہوئے عمارت میں توڑ پھوڑ کی۔
کیسکو کے ترجمان کے مطابق ملزمان نے گرڈ اسٹیشن کے اندر فائرنگ بھی کی جس کے نتیجے میں کنٹرول روم، ہائی پاور ٹرانسفارمر، کرنٹ ٹرانسفارمرز، کنزرویٹر ٹینک، ریڈی ایٹر ٹیوبز، اے سی/ڈی سی پینلز، آسیلری پینلز اور دیگر ضروری برقی آلات کو نقصان پہنچا۔
کچھ دیر تک عملے اور گارڈز کو ہتھیاروں کے زور پر یرغمال رکھنے کے بعد حملہ آوروں نے انہیں جان سے مارنے کی دھمکی دیتے ہوئے عمارت خالی کرنے کا حکم دیا، اس کے بعد عملہ اور سیکیورٹی گارڈز اپنی جان بچا کر فرار ہو گئے۔
بعد ازاں، کیسکو حکام نے مقامی تھانے میں حملہ آوروں کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے لیے تحریری درخواست جمع کروائی۔
علاوہ ازیں، کچھ افراد نے کچلاک بائی پاس کے قریب 132 کے وی یارو انڈسٹریل ٹرانسمیشن لائن کو رسیوں کے ذریعے فنی خرابی پیدا کر کے نقصان پہنچایا۔
مقامی انتظامیہ اور پولیس کے ساتھ مشترکہ گشت کے دوران تقریباً 700 میٹر کنڈکٹرز اور دیگر برقی آلات چوری شدہ پائے گئے۔
الیکٹرک کمپنی نے بعد میں پولیس کو ایک اور تحریری درخواست دی تاکہ ٹرانسمیشن لائن کی چوری میں ملوث افراد کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔
ترجمان نے کوئٹہ، مستونگ، قلات، دشت اور سبی میں حالیہ ہفتوں کے دوران بجلی کے نظام کو نشانہ بنانے والے بڑھتے ہوئے تخریبی حملوں اور چوری کے واقعات پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا کہ ان حملوں سے نہ صرف بجلی کی فراہمی متاثر ہوئی بلکہ یہ عوامی سلامتی اور قومی اثاثوں کے لیے بھی سنگین خطرہ بن چکے ہیں۔
کیسکو نے تمام صارفین سے اپیل کی ہے کہ وہ قومی انفرااسٹرکچر کی حفاظت میں مدد کریں اور ٹرانسمیشن لائنز میں چوری یا چھیڑ چھاڑ سے متعلق کسی بھی مشکوک سرگرمی کی اطلاع فوری طور پر متعلقہ حکام کو دیں۔