قومی اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی ( پی اے سی) نے ملک میں چینی کے بحران اور چینی کی قیمتوں میں بے لگام اضافے پر برہمی کا اظہار کیا ہے، کمیٹی کو بتایا گیا کہ ایک سال میں 67 شوگر ملز مالکان نے 112 ارب روپے مالیت کی 74 کروڑ کلو گرام چینی برآمد کی۔
چیئرمین پی اے سی رکن قومی اسمبلی (ایم این اے) جنید اکبر کی زیر صدارت اجلاس میں اپوزیشن ارکان کے اصرار پر شوگر ملز مالکان کے نام کمیٹی میں پیش کیے گئے، اجلاس کو شوگر ملز مالکان اور چینی کی درآمد و برآمد پر بریفنگ دی گئی۔
کمیٹی کو بتایا گیا کہ ڈبلیو ڈی شوگر ملز نے سب سے زیادہ 11 ارب روپے کی چینی باہر بھیجی، حمزہ شوگر ملز نے 5 ارب روپے کی چینی برآمد کی، رمضان شوگر ملز نے 2 ارب 40 کروڑ روپے کی چینی باہر بھیجی۔
پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ ٹینڈلین والا شوگر ملز نے 6 ارب روپے مالیت کی چینی برآمد کی، جے کے شوگر مل نے 4 ارب روپے سے زائد چینی برآمد کی۔
پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاس میں ارکان نے ملک میں چینی کی قیمتوں میں بے لگام اضافے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عوام کو چینی مہنگے داموں بیچی جارہی ہے، اور شوگر ملز نے چینی بیرون ملک برآمد کر دی۔