ملک میں حالیہ مون سون بارشوں کے باعث گزشتہ 24 گھنٹوں میں مزید 5 افراد جاں بحق ہوگئے جس کے بعد ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 221 ہوگئی۔
نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران بارشوں کے باعث 5 افراد جاں بحق اور 10 زخمی ہوئے، جاں بحق ہونے والوں میں 2 مرد اور 3 بچے شامل ہیں ۔
این ڈی ایم اے کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ بارشوں کے باعث اب تک 221 افراد ہلاک اور 592 زخمی ہو چکے ہیں جن میں 77 مرد ، 40 خواتین اور 104 بچے شامل ہیں۔
این ڈی ایم اے کے مطابق اب تک بارشوں کے باعث سب سے زیادہ اموات پنجاب میں 135 ہوئیں جبکہ 470 افراد زخمی ہوئے۔ خیبر پختونخواہ میں بارشوں کے باعث 40 افراد جاں بحق اور 69 زخمی ہوئے۔
این ڈی ایم اے کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ سندھ میں بارشوں کے باعث 22 لوگ جاں بحق اور 40 زخمی ہوئے جبکہ بلوچستان میں بارشوں کے باعث 16 افراد جاں بحق ہوئے۔گلگت بلتستان میں بارشوں کے باعث 3 افراد زخمی ہوئے اور آزاد کشمیر میں بارشوں کے باعث ایک شخص جاں بحق اور 6 افراد زخمی ہوئے، اسلام آباد میں بارشوں کے باعث ایک شخص جاں بحق ہوا۔
این ڈی ایم اے کے مطابق سب سے زیادہ اموات گھر منہدم ہونے ، ڈوب جانے ، لینڈ سلائیڈنگ فلیش فلڈ ، کرنٹ لگنے اور بجلی گرنے سے ہوئی۔
این ڈی ایم اے کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ بارشوں کے باعث گزشتہ 24 گھنٹوں میں 25 گھر منہدم ہوئے،5 مویشی بھی مارے گئے۔ بارشوں کے باعث اب تک 804 مکان منہدم ہوئے اور 200 مویشی مارے گئے۔
سب سے زیادہ پنجاب میں 168 مکان جزوی طور پر منہدم ہوئے۔ خیبر پختونخوا میں 142 مکان جزوی اور 78 مکمل طور پر منہدم ہوئے۔ سندھ میں 54 مکان جزوی اور 33 مکمل طور پر منہدم ہوئے۔ اسی طرح بلوچستان میں 56 مکان جزوی جبکہ 8 مکمل منہدم ہوئے جبکہ گلگت بلتستان میں 71 مکان جزوی اور 66 مکمل طور پر منہدم ہوئے۔
اس کے علاوہ آزاد کشمیر میں 75 مکان جزوی اور 17 مکمل طور پر منہدم ہوئے۔اسلام آباد میں 35 مکان جزوی اور ایک مکمل طور پر منہدم ہوا۔
این ڈی ایم اے کا کہناہے کہ بابوسر میں کلاؤڈ برسٹ سے سیلابی صورتحال ہے ۔بابوسرٹاپ کےگرد 7 سے 8 کلومیٹرکے علاقے میں شدید لینڈ سلائیڈنگ اورفلیش فلڈنگ ہوئی ہے ۔14 سے 15 مقامات پر راستے بند ہیں۔مختلف مقامات پر پھنسے سیاحوں کو چلاس میں محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا۔