ٹی وی میزبان، صحافی اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان کی سابق اہلیہ ریحام خان نے باضابطہ طور پر سیاست کا آغاز کرتے ہوئے ’پاکستان ریپبلک پارٹی‘ (پی آر پی) کے قیام کا اعلان کردیا۔
ریحام خان نے 15 جولائی کو کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس کے دوران اپنی سیاسی جماعت کے نام کا اعلان کیا۔
طویل پریس کانفرنس کے دوران ریحام خان نے صرف اپنی سیاسی جماعت کے نام کا اعلان کیا، انہوں نے فوری طور پر اس کے عہدیداروں اور اس کے منشور سے متعلق کوئی وضاحت نہ کی۔
ریحام خان نے کہا کہ ان کی جماعت میں ایسے سیاست دان شامل نہیں ہوں گے جو کہ عوامی ووٹ لے کر اپنے حلقوں سے غائب رہتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ان کی جماعت سوشل میڈیا اسٹار، بڑی معروف شخصیات، ٹک ٹاکرز اور کھوکھلے نعرے کرنے والے افراد کے لیے بھی نہیں ہے بلکہ ان کی پارٹی میں صرف سنجیدہ افراد شامل ہوں گے۔
ریحام خان نے بتایا کہ ان کی کوشش ہوگی کہ ان کی جماعت میں خواتین، کسانوں، دیہاتی افراد، متوسط طبقےکے افراد اور نوجوانوں کی یکساں نمائندگی ہو اور ایسے افراد کو آگے آنے کا موقع ملے جو حقیقی طور پر عوام کے لیے کام کرنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ انہیں ماضی میں متعدد سیاسی جماعتوں اور سیاست دانوں کی جانب سے پیش کش بھی ہوتی رہیں لیکن انہوں نے تمام آفرز مسترد کیں۔
ریحام خان نے کہا کہ وہ خود پچھلے عام انتخابات میں سیاسی طور پر متحرک نہ ہوئیں، اب انہوں نے جماعت کے تحت متحرک سیاست کرنے کا فیصلہ کرلیا، آنے والے دنوں میں ان کی جماعت میں اچھی شہرت کے حامل افراد شامل ہوں گے۔
ریحام خان کی جانب سے سیاسی جماعت کے اعلان کے بعد سوشل میڈیا پر سیاسی و سماجی شخصیات نے ان کے فیصلے کا خیر مقدم کیا۔
ریحام خان ماضی میں سیاست میں متحرک رہی ہیں، تاہم انہوں نے کبھی کسی جماعت میں شمولیت اختیار نہیں کی۔
وہ ماضی میں پی ٹی آئی کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم پاکستان عمران خان کی اہلیہ رہی ہیں لیکن اس باوجود وہ سابق شوہر کی جماعت کا متحرک حصہ نہیں تھیں۔