پیر, اگست 4, 2025
ہوماہم خبریںبین الاقوامی خبریںاسرائیلی حملے میں ایرانی صدر بھی زخمی ہوئے، ایرانی میڈیا

اسرائیلی حملے میں ایرانی صدر بھی زخمی ہوئے، ایرانی میڈیا

اسرائیل کے ایرانی ایٹمی تنصیبات، اعلیٰ حکومتی شخصیات اور عسکری کمانڈروں پر حملوں کے دوران صدر مسعود پزشکیان بھی زخمی ہوئے، انہیں ٹانگ میں زخم آئے۔

اسرائیل نے 13جون کو ایران کی ایٹمی تنصیبات، اعلیٰ حکومتی شخصیات، ایٹمی سائنسدانوں اور عسکری کمانڈروں پر حملوں کا آغاز کیا، جس میں 10 سے زائد ایٹمی سائنسدان اور عسکری کمانڈر شہید ہوئے۔

ایرانی سرکاری میڈیا کی تازہ رپورٹ کے مطابق اسرائیلی طیاروں نے 15 جون کو سپریم نیشنل سیکیورٹی کونسل کے اجلاس پر بھی بمباری کی، جس میں ایرانی صدر مسعود پزشکیان سمیت دیگر اہم شخصیات موجود تھیں۔

رپورٹ کے مطابق اجلاس زیر زمین ہونے کے باعث صدر مسعود پزشکیان اور دیگر رہنماؤں کو معمولی زخم آئے اور انہیں خفیہ راستوں سے باہر نکالا گیا۔

واضح رہے کہ چند دن پہلے ایرانی صدر نے امریکی صحافیوں کو انٹرویو میں کہا تھا کہ اسرائیل نے انہیں قتل کرنے کی کوشش کی لیکن ناکام رہا۔

دوسری جانب ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے تہران میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی سے تعاون بند نہیں ہوا، اس کی نوعیت تبدیل ہوئی۔

تباہ شدہ ایٹمی تنصیبات کے دورے کے بعد ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ تنصیاب کے آس پاس تابکاری پھیلنے اور بارودی مواد پھٹنے کا خطرہ موجود ہے، حملے میں ایٹمی تنصیبات کو نقصان پہنچا، اس سے زیادہ نقصان عالمی نظام کو پہنچا۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیل اور امریکا عالمی قوانین کی دھجیاں بکھیرتے رہے، بین الاقوامی نظام کی سنگین خلاف ورزی پر عالمی برادری نے مجرمانہ خاموشی اختیار کی۔

امریکی ویب سائٹ کے مطابق روسی صدر نے ایران پر امریکا سے جوہری معاہدہ قبول کرنے پر زور دیا ہے۔ ویب سائٹ کے مطابق صدر پیوٹن نے کہا ہے کہ ایران یورینیم کی "صفر افزودگی” کے معاہدے پر رضامند ہو۔

امریکی ویب سائٹ کے مطابق پیوٹن نے حالیہ ہفتوں میں امریکی صدراور ایرانی رہنماؤں تک یہ مؤقف پہنچایا، روسی صدر پیوٹن صفر افزودگی کی حمایت کریں گے۔

روسی حکام کا کہنا ہے کہ اگرمعاہدہ ہوجاتا ہے تو افزودہ یورینیم کو شہری استعمال کا کم سطح کا ایندھن بنانے کیلئے تیار ہونگے۔

ایرانی میڈیا نے ترید کرتے ہوئے کہا ہے کہ روسی صدر نے جوہری پروگرام سے متعلق ایران کو کوئی پیغام نہیں بھیجا۔ عباس عراقچی کا کہنا ہے کہ کسی بھی مذاکراتی حل میں ایران کے افزودگی کے حق کا احترام ہونا چاہیے، افزودگی کے حق کو تسلیم کیے بغیر کوئی معاہدہ نہیں ہوگا، اگر مذاکرات ہوتے ہیں، تو واحد موضوع جوہری پروگرام ہوگا، کوئی دیگر مسائل، خاص طور پر دفاعی یا فوجی معاملات، ایجنڈے پر نہیں ہونگے۔

اس سے قبل گزشتہ روز پینٹاگون نے قطر میں قائم امریکی بیس پر ایران کے حملے کی تصدیق کی۔ پینٹاگون کے ترجمان شون پارنیل نے عرب میڈیا کو انٹرویو میں کہا کہ 23 جون کو ایک ایرانی بیلسٹک میزائل العديد ایئر بیس پر آکر گرا، باقی تمام میزائلوں کو امریکی اور قطری فضائی دفاعی نظام نے تباہ کر دیا۔

ترجمان پینٹاگون کے مطابق بیس پر موجود سامان اور عمارتوں کو معمولی نقصان پہنچا جبکہ العدید ایئر بیس مکمل طور پر فعال ہے۔ عرب میڈیا کے مطابق سیٹلائٹ تصاویر سے بھی بیس کو پہنچنے والے نقصان کی تصدیق ہوگئی۔

RELATED ARTICLES

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

سب سے زیادہ مقبول

حالیہ تبصرے