کوئٹہ: بلوچستان بھر میں ایک ہفتے کے دوران شدید بارشوں اور سیلابی ریلوں کے باعث مختلف حادثات میں کم از کم 18 افراد جاں بحق جبکہ 35 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔ صوبے کے مختلف اضلاع میں ندی نالوں میں طغیانی، دیہاتوں کا زمینی رابطہ منقطع اور بنیادی سہولیات بری طرح متاثر ہوئی ہیں۔سب سے زیادہ نقصان لسبیلہ، آواران، کیچ، خضدار، بارکھان اور دکی کے علاقوں میں رپورٹ ہوا جہاں سیلابی ریلوں نے درجنوں مکانات کو منہدم کر دیا، کچے راستے بہہ گئے اور کئی پل ناکارہ ہو چکے ہیں۔
بارکھان، موسی خیل، پنجگور اور لورالائی میں بھی جانی و مالی نقصانات کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔متاثرہ علاقوں میں پانی، خوراک، ادویات اور رہائش کی شدید قلت پیدا ہو چکی ہے، جبکہ کئی مقامات پر مقامی آبادی گھروں میں محصور ہو کر رہ گئی ہے۔
ضلعی انتظامیہ، پی ڈی ایم اے اور دیگر ادارے امدادی کارروائیوں میں مصروف ہیں تاہم زمینی رسائی نہ ہونے کے باعث کئی علاقوں تک امداد پہنچانا ممکن نہیں ہو سکا۔محکمہ موسمیات نے آئندہ دنوں میں مزید بارشوں کی پیش گوئی کی ہے جس سے صورتحال مزید خراب ہونے کا خدشہ ہے۔ عوام اور متاثرہ خاندانوں نے حکومت سے فوری ریلیف، سڑکوں کی بحالی، اور نقصانات کے ازالے کا مطالبہ کیا ہے۔