کوئٹہ:وزیراعلی بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے آئندہ مالی سال کے بجٹ کی تشکیل، پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام کو عوامی ضروریات سے ہم آہنگ کرنے اور وفاقی حکومت سے مذاکرات کے لیے اتحادی جماعتوں پر مشتمل اراکین کی پارلیمانی کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔ کمیٹی کی سربراہی وزیراعلی خود کریں گے اور وزیر اعظم پاکستان سے ملاقات کر کے بجٹ سازی سے متعلق امور پر بات چیت کریں گے۔پارلیمانی کمیٹی میں میر محمد صادق عمرانی، بخت محمد کاکڑ، میر ظہور احمد بلیدی، میر سلیم احمد کھوسہ، میر شعیب نوشیروانی، نور محمد دمڑ، نوابزادہ طارق خان مگسی، انجینئر زمرک خان اچکزئی اور انجینئر عبدالمجید بادینی شامل ہیں۔وزیراعلی نے بدھ کو چیف منسٹر سیکریٹریٹ کوئٹہ میں منعقدہ مشاورتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ بجٹ ماضی سے مختلف ہوگا، جس میں شفافیت، میرٹ اور اچھی حکمرانی کو یقینی بنایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ بجٹ محض اعداد و شمار نہیں بلکہ عوامی فلاح کا جامع روڈمیپ ہوگا، جس میں تعلیم، صحت، بنیادی ڈھانچے کی بہتری اور عام شہری کی زندگی کو ترجیح دی جائے گی۔سرفراز بگٹی نے کرپشن اور اقربا پروری کے خاتمے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ صرف منظور شدہ اور عوامی مفاد کے منصوبے ہی بجٹ کا حصہ ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ بجٹ عوامی اعتماد کا معاملہ ہے، اور حکومت ہر عام شہری تک ترقی کے ثمرات پہنچانے کیلئے پرعزم ہے۔