کوئٹہ:صوبائی مشیر برائے کھیل و امورِ نوجوانان محترمہ مینا مجید بلوچ نے کہا ہے کہ پولیو ایک جان لیوا اور مہلک مرض ہے جس سے مستقل نجات صرف اور صرف مسلسل اور جامع حفاظتی اقدامات کے ذریعے ہی ممکن ہے اور اسکے سدباب کے لیے ہمیں مشترکہ کوششیں کرنی ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ نومولود بچوں سے لے کر پانچ سال کی عمر تک کے تمام بچوں کو پولیو سے بچا کے قطرے پلانا نہ صرف ایک طبی ضرورت ہے بلکہ یہ ایک قومی فریضہ بھی ہے جس میں ہم سب کو بڑھ چڑھ کر حصہ لینا ہوگا۔ محترمہ مینا مجید بلوچ نے صوبہ بھر میں جاری انسداد پولیو مہم کے حوالے سے کہا کہ حکومتِ بلوچستان وفاقی اداروں اور بین الاقوامی شراکت داروں کی مدد سے پولیو کے مکمل خاتمے کے لیے بھرپور اور مربوط کوششیں کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پولیو مہمات میں شامل رضاکار اور محکمہ صحت کی ٹیمیں نہایت جذبے اور لگن کے ساتھ کام کر رہی ہیں جو کہ قابل تحسین ہے۔ انہوں نے والدین پر زور دیا کہ وہ انسداد پولیو ٹیموں سے مکمل تعاون کرتے ہوئے اپنے بچوں کو قطرے ضرور پلوائیں کیونکہ ہر پلایا گیا قطرہ ہمارے بچوں کے محفوظ مستقبل کی ضمانت ہے۔ محترمہ مینا مجید بلوچ نے کہا کہ ایک بھی بچہ اگر پولیو کے قطرے پینے سے محروم رہ جاتا ہے تو یہ نہ صرف اس کی صحت کے لیے خطرہ ہے بلکہ پورے معاشرے کے لیے تشویش کا باعث بن سکتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پولیو جیسے موذی مرض کے خلاف جنگ صرف محکمہ صحت کی نہیں بلکہ یہ پوری قوم کی اجتماعی جدوجہد ہے۔ اس مشن میں والدین، اساتذہ، علما کرام، میڈیا نمائندگان، سماجی کارکنوں اور نوجوانوں کو اپنا بھرپور کردار ادا کرنا ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ دن دور نہیں جب بلوچستان سمیت پورا پاکستان پولیو فری ہوگا، لیکن اس کے لیے سنجیدہ عزم، بھرپور آگاہی اور عملی اقدامات کی ضرورت ہے۔ انہوں نے انسداد پولیو مہم کے فیلڈ ورکرز، رضاکاروں، اور صحت عامہ کے تمام اداروں کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ لوگ قومی ہیرو ہیں، جو ہر موسم، ہر مشکل اور ہر چیلنج کے باوجود بچوں کے محفوظ مستقبل کے لیے میدان عمل میں موجود رہتے ہیں۔