نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ اللّٰہ نے پاکستان کو عالمی برادری میں بہت پذیرائی دی ہے۔
خارجہ پالیسی پر میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب وزیراعظم نے حلف اٹھایا تھا تو پاکستان سفارتی سطح پر تنہائی کے شکار ملک کے طور پر جانا جاتا تھا۔
اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ یو اے ای کے تعاون کا شکریہ ادا کرتا ہوں، یو اے ای فوجی فاؤنڈیشن کے کچھ شیئرز لے گا اور یہ لائبلیٹی ختم ہوگی۔ جنوری کے 2 ارب کے رول اوور پر بھی بات ہوئی کوشش ہوگی کہ وہ اس سے پاکستان میں سرمایہ کاری کریں۔ یو اے ای نے 3 ارب ڈالرز دیے تھے۔
نائب وزیر اعظم نے کہا کہ ساؤتھ ایشیا میں 4 دن کے تنازع میں پاکستان کی کارکردگی ٹیسٹ ہوئی، ہم نے کسی کو صلح صفائی کا نہیں کہا، ہم نے ان کے سات طیارے گرائے۔
ان کا کہنا تھا کہ نورخان ایئربیس پر حملہ بھارت کی بڑی غلطی تھی، پاکستانی افواج نے بھارت کا غرور خاک میں ملایا، 9 مئی کی رات وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت فیصلے ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں 36 گھنٹوں میں 80 ڈرون بھیجے گئے، ہم نے 79 ڈرون مار گرائے، ایک ڈرون نے ایک فوجی تنصیب پر تھوڑا نقصان کیا اور ایک بندہ زخمی ہوا۔
نائب وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ یو اے ای صدر نے وزیراعظم سے اس سال پاکستان دورے کا وعدہ کیا تھا، یو اے ای صدر کا دورہ پاکستان خوش آئند ہے، دوطرفہ تجارت، سرمایہ کاری اور توانائی شعبوں پر گفتگو ہوئی۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ آئی ایم ایف پروگرام سے متعلق سعودی عرب نے ہمیں سپورٹ کیا، 4 ارب ڈالر چین نے پاکستان میں جمع کرائے، پاکستان کی خارجہ پالیسی کا وقار دنیا بھر میں بلند ہوا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمیں اب پاکستان کو معاشی قوت بنانا ہے، ہمارے جواب کے بعد مجھے امریکی وزیرخارجہ نے کال کی، وزیراعظم شہباز شریف ملک کو معاشی طور پر بھی مستحکم بنانے کے لیے کوششیں کررہے ہیں۔

