اتوار, دسمبر 28, 2025
ہوماہم خبریںبین الاقوامی خبریںبنگلادیش میں انقلابی طالبعلم کے قتل پر بھارت مخالف مظاہرے، عوامی لیگ...

بنگلادیش میں انقلابی طالبعلم کے قتل پر بھارت مخالف مظاہرے، عوامی لیگ و میڈیا دفاتر نذر آتش

 بنگلا دیش میں نوجوان انقلابی  رہنما شریف عثمان ہادی کی ہلاکت کے بعد ملک بھر میں بھارت مخالف شدید احتجاج اور  پُرتشدد مظاہروں کا سلسلہ شروع ہو گیا۔

دارالحکومت ڈھاکا میں مشتعل مظاہرین نے سڑکوں پر نکل کر عوامی لیگ  اور  میڈیا  اداروں کے دفاتر کو آگ لگا دی، توڑ پھوڑ  کرکے اہم سڑکیں بند کردیں جبکہ مظاہرین کی سکیورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپوں کی بھی اطلاعات موصول ہورہی ہیں۔

احتجاج کے دوران مظاہرین نے عثمان ہادی کے حق میں نعرے لگائے اور انصاف کی فراہمی تک احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کیا۔ مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ ہادی پر حملے کے ذمہ داروں کو فوری طور پر انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔

 راجشاہی میں مظاہرین کی جانب سے شیخ مجیب الرحمان کی رہائش گاہ کو بھی نذر آتش کرنے کی اطلاعات سامنے آرہی ہیں۔

حکام  نے مظاہروں کے پیش نظر مختلف علاقوں میں سکیورٹی سخت کر دی۔

عثمان ہادی جولائی میں حسینہ واجد حکومت کا تختہ الٹنے والی طلبہ تحریک کے اہم رہنما تھے اور طلبہ رہنماؤں کے قائم کردہ سیاسی پلیٹ فارم انقلاب منچہ کے ترجمان بھی تھے۔

انہیں گزشتہ جمعے کو ڈھاکا میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے شدید زخمی کردیا تھا۔ عثمان ہادی کو فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا جہاں ان کا آپریشن کیا گیا تاہم انہیں مزید علاج کے لیے ہفتے کے روز سنگاپور منتقل کیا گیا تھا جہاں وہ آج دوران علاج انتقال کرگئے۔

تفتیشی حکام کاکہنا ہےکہ عثمان ہادی پر حملہ کرنے والے مشتبہ افراد بھارت کی سرحد سے غیرقانونی طور پر داخل ہوئے تھے اور  بھارت ہی فرار ہوگئے۔

بنگلادیشی حکام کا کہنا ہے کہ مشتبہ قاتل کی شناخت فیصل کریم مسعود کے نام سے کی گئی ہے جبکہ موٹرسائیکل چلانے والے کی شناخت عالمگیر شیخ کے نام سےہوئی۔

واقعے میں ابتک 14 افراد کو گرفتار کیاجا چکا ہے جن سے تفتیش کی جارہی ہے۔

گرفتار افراد میں فیصل کے والد ہمایوں کبیر ، ماں ہاسی بیگم، بیوی شاہدہ پروین سمیہ اور اسکا بھائی واحد احمد سیپو شامل ہیں۔ 

RELATED ARTICLES

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

سب سے زیادہ مقبول

حالیہ تبصرے