اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے گاڑی کی ٹکر سے 2 لڑکیوں کے جاں بحق ہونےکے کیس میں گرفتار ملزم ابوذر کا 4 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا۔
گاڑی کی ٹکر سے 2 لڑکیوں کے جاں بحق ہونے کے کیس میں ملزم کو عدالت پیش کیا گیا۔ پراسیکیوٹر نے دلائل میں کہا کہ ملزم کے پاس شناختی کارڈ اور ڈرائیونگ لائسنس موجود نہیں، ملزم کا بیان ہے کہ اس کا شناختی کارڈ بنا ہوا ہے اور ملزم نےلاپرواہی، غفلت اور تیزرفتار گاڑی چلاتےہوئے 2 نوجوان لڑکیوں کی اسکوٹی کو ٹکر ماری، پی این سی اے میں ملازم لڑکیاں شدید زخمی ہو کر گریں اور موت واقع ہوگئی۔
پراسیکیوٹر نے کہا کہ ملزم کے مطابق وہ وقوعہ سے چند لمحے قبل سنیپ چیٹ پر ویڈیو بنا رہا تھا، ملزم نے وقوعہ کے فوری بعد موبائل فون کہیں پھینک دیا تھا، ملزم سےموبائل فون برآمد کراناہے تاکہ اس میں بنائی گئی ویڈیو چیک کی جاسکے۔
پراسیکیوٹر کے مطابق عمرکے تعین کیلیےملزم کا شناختی کارڈ اورحادثےکی جگہ سے سی سی ٹی وی ویڈیوحاصل کرناہے، یہ بھی تعین کرناہے کہ وقوعہ کےوقت ملزم اکیلا تھا یا اس کےساتھ کوئی اور بھی سوار تھا، عمر کے تعین کے لیے میڈیکل ٹیسٹ بھی کرانا ہے۔
پراسیکیوٹر نے عدالت سے استدعا کی کہ ملزم ابوذر کا 7 دن کا جسمانی ریمانڈ دیا جائے۔ عدالت نے ملزم کا چار روزہ جسمانی ریمانڈ منظورکرتے ہوئے پولیس کے حوالے کردیا۔ دوسری جانب پولیس ذرائع کے مطابق گرفتار ڈرائیور کے والد کا تعلق عدلیہ سے ہے۔

