حب بلوچستان:
حب ماسٹر پلان مختلف سرکاری و نیم سرکاری اور نجی محکموں کے مابین رابطہ کاری اور تعاون کے فقدان کے سبب نہ صرف منصوبے میں رکاؤٹوں کا خدشہ ہے بلکہ ابتدائی کام کے دوران ماسٹر پلان منصوبہ حب کے شہریوں اور تاجروں کے لیے اذیت کی وجہ بھی بنتا جا رہا ہے۔
ماسٹر پلان منصوبے کے مختلف کاموں پر مامور ٹھیکیداروں کی لا علمی اور غفلت و جلد بازی کے نتیجے میں پورے شہر کے واٹر سپلائی، بجلی، PTCL ٹیلی فون، سوئی گیس، اور انٹرنیٹ ڈیٹا کانٹینیٹ ورک بری طرح سے تباہ و برباد کیا جا رہا ہے جبکہ دوسری جانب تمام متعقہ محکمے اپنی جان چھڑانے کے لیے ایک دوسرے کو مورد الزام ٹھہرانے کی کوشش کر رہے
لیکن اس تمام معاملات میں صوبائی حکومت کے ایک بڑے منصوبے پر متعلقہ سرکاری محکمو ں کو پابند کرنے کے اصل ذمہ دار ضلعی انتظامیہ کا کردار نہ ہونے کے برابر ہے گزشتہ روز ماسٹر پلان منصوبے کے تحت حب شہر کی نئی واٹر سپلائی لائن کھدائی کا کام جاری تھا کہ گیٹ ون موٹر سے سوک سینٹر کے درمیان 1 کلومیٹر گرڈ اسٹیشن سے حب شہر کیلئے سڑک کنارے بچائی گئی
بزیر زمین کیبل کٹی جسکے نتیجے میں حب شہر کے علاقہ اللہ آباد ڈاؤن فیڈر کی پاور سپلائی معطل ہوگئی بتایاجاتا ہے کہ اللہ آباد فیڈر سے حب شہر کے اہم علاقے عدالت روڈ، لال سی روڈ، محمود آباد روڈ، سول اسپتال، سیسہ کورٹ، پورا اللہ آباد ٹاؤن، پیر بازار، فروش کالونی کو بجلی کی فراہمی معطل ہوگئ
اس حوالے سے K الیکٹرک کے ذرائع بتاتے ہیں کہ ماسٹر پلان منصوبے کے بارے میں متعلقہ ادارے نے انہیں اعتماد میں لیا اور اناردی ٹھیکیدار مشینری لگا کر انکی تنصیبات کو نقصان پہنچا رہے ہیں جس کا خمیازہ عوام اور شہریوں و تاجروں کو بھگتنا پڑتا ہے K الیکٹرک ذرائع کا کہنا تھا کہ مذکورہ خرابی کو دور کرنے کیلئے
کراچی سے ماہرن کی ٹیم طلب کی گئی ہے جو کہ کراچی کے مختلف علاقوں میں کام مکمل کرنے کے بعد حب پہنچے گی اور اس کے بیل فالک کو درست کرنے میں 12 گھنٹے سے زائد لگتے ہیں اسطرح سے مذکورہ دو محکوموں کے افسران اور اہلکاروں کے مابین رابطہ کاری اور تعاون کے فقدان کی سزا حب کے عام شہری بھگت رہے ہیں

