نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحٰق ڈار نے پاکستان اور افغانستان میں طے پانے والے دوحہ معاہدے کا خیر مقدم کرتے ہوئے اسے درست سمت کی جانب پہلا قدم قرار دیا ہے۔
اسحٰق ڈار نے اپنی ایکس پوسٹ میں لکھا کہ دوحہ میں رات گئےطے پانے والے معاہدے کاخیرمقدم کرتے ہیں، یہ درست سمت کی جانب پہلا قدم ہے، برادر ملک قطر اور ترکیہ کے تعاون کا دل کی گہرائیوں سے خیر مقدم کرتےہیں۔
اسحٰق ڈار نے کہا کہ ہم ترکیہ کی میزبانی میں ہونے والے آئندہ اجلاس میں ایک مؤثر اور قابلِ تصدیق نگرانی کے نظام کے قیام کے منتظر ہیں، تاکہ افغان سرزمین سے پاکستان کے خلاف دہشت گردی کے خطرے کا تدارک کیا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ مزید انسانی جانوں کے ضیاع کو روکنے کے لیے تمام تر کوششوں کو بروئے کار لانا نہایت ضروری ہے۔
اس سے قبل مذاکرات میں شریک وزیر دفاع خواجہ آصف نے بتایا تھا کہ پاکستان اور افغانستان کے مابین سیز فائر کا معاہدہ طے پاگیا ہے، پاکستان کی سرزمین پہ افغانستان سے دہشت گردی کا سلسلہ فی الفور بند ہوگا، دونوں ہمسایہ ملک ایک دوسرے کی سرزمین کا احترام کریں گے۔
خواجہ آصف نے بتایا تھا کہ 25اکتوبر کو استنبول میں دوبارہ وفود میں ملاقات ہوگی، اور تفصیلی معاملات بات ہوگی، ہم قطر اور ترکیہ دونوں برادر ممالک کے تہہ دل سے شکر گزار ہیں۔
قبل ازیں قطر کی وزارت خارجہ نے رات گئے ایکس پر جاری ایک بیان میں کہا تھا کہ اسلامی جمہوریہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان قطر اور ترکیہ کی ثالثی میں دوحہ میں مذاکرات کے ادوار ہوئے، مذاکرات کے دوران فریقین نے فوری جنگ بندی اور دونوں ملکوں میں دیرپا امن و استحکام کو مضبوط کرنے کے طریقہ کار کے قیام پر اتفاق کیا ہے۔
بیان میں کہا گیا تھا کہ فریقین نے جنگ بندی کے تسلسل اور اس پر قابل اعتماد اور پائیدار عملدرآمد کے لیے آئندہ دنون میں فالو اپ ملاقاتوں پربھی اتفاق کیا ہے، تاکہ دونوں ممالک میں امن و استحکام کے قیام میں مدد مل سکے۔