آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر نے بھارت کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ جوہری ماحول میں جنگ کی کوئی گنجائش نہیں، انہوں نے مئی میں پڑوسی ملک کے ساتھ ہونے والے تنازع کے دوران پاکستان کی ’واضح فتح‘ کو سراہا۔
پاکستان ملٹری اکیڈمی (پی ایم اے) کاکول میں پاسنگ آؤٹ پریڈ سے خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف نے کہا کہ میں بھارت کی عسکری قیادت کو نصیحت اور واضح طور پر خبردار کرتا ہوں کہ جوہری ماحول میں جنگ کے لیے کوئی جگہ نہیں۔
آرمی چیف نے مطالبہ کیا کہ نئی دہلی بین الاقوامی اصولوں کے مطابق بنیادی مسائل حل کرے، ہم آپ کی دھمکیوں سے نہ تو خوفزدہ ہوں گے اور نہ ہی دباؤ میں آئیں گے، اور کسی بھی معمولی اشتعال انگیزی کا بلا کسی تردد فیصلہ کن جواب دیں گے۔
انہوں نے خبردار کیا کہ ’کسی بھی ممکنہ کشیدگی کا بوجھ، جو پورے خطے اور اس سے آگے تباہ کن نتائج لا سکتا ہے، مکمل طور پر بھارت کے سر ہوگا‘۔
فیلڈ مارشل عاصم منیر نے کہا کہ اگر کوئی نیا تنازع شروع ہوا، تو پاکستان اس کا جواب حملہ آوروں کی توقعات سے کہیں بڑھ کر دے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ جب کہ جنگ اور مواصلات کے علاقوں کے درمیان فرق کم ہوتا جا رہا ہے، ہمارے ہتھیاروں کے نظام کی پہنچ اور تباہ کن صلاحیت بھارت کے جغرافیائی جنگی تصور کی غلط فہمی کو توڑ دے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ ہماری جوابی کارروائی سے بھارت کو جو فوجی اور معاشی نقصان پہنچے گا، وہ اس کے وہم و گمان سے بھی کہیں زیادہ ہوگا۔
آرمی چیف نے کہا کہ ایک ایسی جنگ آزمودہ فوج، جس نے 2 دہائیوں سے زائد عرصہ غیر روایتی محاذ پر جنگ لڑی، اس نے اب اپنی روایتی صلاحیتوں کا بھی بھرپور مظاہرہ کیا ہے، اور دشمن کو تیز اور فیصلہ کن ضرب لگائی ہے۔
انہوں نے کہا کہ قیامِ پاکستان سے لے کر آج تک، مسلح افواج نے قوم کی مکمل حمایت کے ساتھ ملک کی بیرونی اور اندرونی سرحدوں کا دفاع غیر متزلزل عزم، یقین اور فخر کے ساتھ کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ معرکہِ حق اور آپریشن بنیانِ مرصوص کے دوران مسلح افواج کے جذبے اور عزم کا حالیہ مظاہرہ عوام کے اعتماد کو مزید مضبوط کر چکا ہے، دشمن کو پیشہ ورانہ مہارت سے بے اثر کر کے، افواجِ پاکستان نے اپنی صلاحیتوں پر قوم کا یقین مزید پختہ کیا ہے۔
آرمی چیف نے کہا کہ جدید رافیل طیاروں کو گرانا، کئی بھارتی اڈوں بشمول ایس-400 کو نشانہ بنانا، اور ملٹی ڈومین وارفیئر کی صلاحیت دکھا کر، پاکستان نے اپنے دفاع کی استعداد اور عزم کو ثابت کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ قوم کا ہر فرد عمر، رنگ، نسل، مذہب یا صنف سے بالاتر ہو کر ایک فولادی دیوار بن کر کھڑا ہوا، اس نے حب الوطنی اور قومی جذبے کو ایک نئی زندگی دی، جو آج ملک کے طول و عرض میں موجود ہے۔
فیلڈ مارشل نے کہا کہ ہماری اجتماعی کامیابی نے ہمارے ماضی کی شاندار کامیابیوں کی یاد تازہ کر دی ہے، پاکستان ایک بار پھر ایک عیار دشمن پر غالب آیا ہے جو حکمتِ عملی کی اندھی تقلید، غرور اور بالادستی کے فریب میں مبتلا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بھارت کی جانب سے یکطرفہ الزامات، غیر جانبدار تحقیقات سے انکار اور خود ساختہ شواہد پر انحصار، اس کی سیاسی مقاصد کے لیے دہشت گردی کے استعمال کی واضح مثال ہے۔
سید عاصم منیر نے کہا کہ دوسری جانب، پاکستان نے اپنی جائز اور واضح فتح کے باعث نہ صرف اپنے عوام بلکہ بین الاقوامی برادری کی تحسین بھی حاصل کی۔
انہوں نے کہا کہ اس کامیابی نے قوم کو اندرونی طور پر متحد کیا، اور دفاعی عزم کو مزید مضبوط بنایا ہے، خصوصاً نوجوان نسل کے اعتماد کو بحال کیا ہے کہ افواجِ پاکستان قومی طاقت کا لازمی ستون ہیں، جو ریاست کی خودمختاری اور سالمیت کے محافظ ہیں۔
آرمی چیف نے یقین دلایا کہ قوم کو یقین دلاتا ہوں کہ اللہ تعالیٰ کی مدد اور عوام کی حمایت سے ہم اس مقدس سرزمین کا ایک انچ بھی ضائع نہیں ہونے دیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کے بہادر عوام، ہر سپاہی، ملاح، فضائی جوان، مرد، عورت، بچہ اور بزرگ، جنہوں نے آزمائش کے ان لمحات میں اپنی جانیں قربان کیں، وہ خراجِ تحسین کے مستحق ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ قومی قیادت، بیوروکریسی، علما، سائنس دان، میڈیا، تعلیمی ادارے، اور سب سے بڑھ کر نوجوان نسل کو خراجِ تحسین پیش کرتا ہوں، جو جارحیت کے مقابلے میں ڈٹ کر کھڑے رہے۔
فیلڈ مارشل عاصم منیر نے کہا کہ ان شہدا کو سب سے بلند درجہ عزت حاصل ہے، جنہوں نے اس ملک کے قیام اور پھر اس کے تحفظ کے لیے اپنی جانیں قربان کیں، ہم ان شہدا اور ان کے خاندانوں کے مقروض ہیں، جن کی قربانیوں کی بدولت ہم آج آزادی اور خودمختاری سے زندگی گزار رہے ہیں۔
فیلڈ مارشل عاصم منیر نے کہا کہ دنیا اس وقت بڑھتی ہوئی ’غیر یقینی صورتحال اور عدم استحکام‘ کا سامنا کر رہی ہے، جہاں سیاسی مقاصد کے حصول کے لیے تشدد کو ایک مؤثر ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے کا رجحان نمایاں طور پر بڑھ رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس افراتفری کے دوران، پاکستان کامیابی کے ساتھ علاقائی استحکام کا خالص ضامن (Net Regional Stabiliser) بن کر سامنے آیا ہے، عالمی اور علاقائی طاقتوں، بالخصوص مسلم ممالک کے ساتھ ہمارے تعلقات مزید مضبوط ہوئے ہیں۔
آرمی چیف نے کہا کہ پاکستان نے مسلسل یہ ثابت کیا ہے کہ وہ خطے اور عالمی سطح پر امن و استحکام کے قیام میں ایک کلیدی کردار ادا کرتا رہا ہے، انہوں نے اقوام متحدہ کے امن مشنوں میں پاکستانی افواج کی خدمات کو اجاگر کیا۔
انہوں نے پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان ’اسٹریٹجک باہمی دفاعی معاہدے‘ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان برادرانہ تعلقات کی مضبوطی کے ساتھ ساتھ مشرقِ وسطیٰ اور جنوبی ایشیا میں امن و استحکام کو یقینی بنانے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔
فیلڈ مارشل نے کہا کہ اسلام آباد نے ایران کے ساتھ مذاکرات کے پرامن انعقاد میں بھی مثبت اور مخلص کردار ادا کیا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کے تمام مسلم ممالک کے ساتھ تعلقات ’غیر معمولی رفتار سے فروغ پا رہے ہیں‘۔
چین کے ساتھ پاکستان کی تاریخی ’ہر موسم کے اسٹریٹجک تعاون پر مبنی شراکت داری‘ کو سراہتے ہوئے آرمی چیف نے مزید کہا کہ امریکا کے ساتھ ہمارے تعلقات کی ازسرِ نو بحالی اور ان کا مضبوط اور مسلسل فروغ ایک خوش آئند اور حوصلہ افزا پیش رفت ہے۔
انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ان کی ذاتی کوششیں اور عالمی تنازعات سے بھرپور علاقوں میں امن کے قیام کے لیے ان کی اسٹریٹجک قیادت واقعی قابلِ تعریف ہے۔
آرمی چیف نے کہا کہ ہم امن، سلامتی اور ترقی کے مفاد میں عالمی اور علاقائی کلیدی ممالک کے ساتھ اپنے تعلقات کو مزید مضبوط اور مستحکم کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان نے غزہ میں امن اور جنگ بندی کے لیے کلیدی کردار ادا کیا، مسئلہ کشمیر اور مسئلہ فلسطین دنیا کے ماتھے پر بدنما داغ ہیں، غزہ میں دائمی جنگ بندی اور آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کے علاوہ مسئلہ کشمیر کو بھی اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل ہونا چاہیے۔
پی ایم اے کاکول میں کیڈٹس سے خطاب کرتے ہوئے فیلڈ مارشل عاصم منیر نے کہا کہ آپ ’دنیا کی بہترین افواج میں سے ایک‘ کا حصہ بننے جا رہے ہیں، ایسی فوج جو کسی سے کم نہیں، اور جس کا احترام ہر کوئی کرتا ہے۔
انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ آپ سے پاکستان، افواجِ پاکستان، اور آپ کے کندھوں پر سونپی جانے والی مقدس ذمہ داری کے لیے مکمل وفاداری کا تقاضا کرتا ہے۔
آرمی چیف نے خبردار کیا کہ یاد رکھیں، ہمارے دشمن اپنے مذموم مقاصد کے لیے عوام اور افواجِ پاکستان کے درمیان دراڑ ڈالنے کے درپے ہیں، میں انہیں یاد دلانا چاہتا ہوں کہ عوام اور مسلح افواج کے درمیان رشتہ اٹوٹ اور ناقابلِ شکست ہے۔
انہوں نے کیڈٹس سے کہا کہ پاکستان کے عوام کی سلامتی اور تحفظ سے زیادہ مقدس کوئی فریضہ نہیں، اور وطن کے دفاع سے زیادہ لازم کوئی ذمہ داری نہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کا دفاعی نظریہ قابلِ اعتبار روک تھام اور مسلسل تیاری پر مبنی ہے، جو تمام دفاعی صلاحیتوں کے مکمل دائرہ کار پر محیط ہے، ایک پیشہ ور فوج کے طور پر، ہماری روایتی طاقت کو نظریاتی اور تکنیکی ارتقا کے ذریعے بہتر بنایا گیا ہے، تاکہ وہ ایک متحرک، مربوط، اور لچکدار قوت بن سکے۔
فیلڈ مارشل عاصم منیر نے فکری تیاری اور تکنیکی ترقی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ عصرِ حاضر کے خطرات سے نمٹنے کے لیے جدت، مسلسل تعلیم، اور مطابقت کو اپنائیں۔
اپنے خطاب کے آغاز میں آرمی چیف نے انتہائی منظم اور پروفیشنل انداز میں پاس آؤٹ ہونے والے کیڈٹس (مرد اور خواتین) کو پیشہ ورانہ مہارت اور نظم و ضبط کے شاندار مظاہرے پر مبارک باد پیش کی۔
انہوں نے دوست ممالک ملائیشیا، نیپال، فلسطین، قطر، سری لنکا، بنگلہ دیش، یمن، مالی، مالدیپ، اور نائیجیریا سے تعلق رکھنے والے کیڈٹس کو بھی اس معزز ادارے سے اپنی تربیت کامیابی سے مکمل کرنے پر مبارک باد دی۔
انہوں نے کہا کہ یہ لمحہ آپ سب کے لیے فخر کا باعث ہے، جو عسکری تعاون اور بین الاقوامی بھائی چارے کے مضبوط تعلقات کی عکاسی کرتا ہے۔
آخر میں فیلڈ مارشل منیر نے کہا کہ پاکستان ملٹری اکیڈمی (پی ایم اے) نے ہمیشہ عسکری مہارت کے ستون کے طور پر شاندار کردار ادا کیا ہے، اور آج جو معیار پیش کیا گیا ہے وہ اسی روایت کا روشن ثبوت ہے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ آج پاکستان ملٹری اکیڈمی (پی ایم اے) کاکول میں 152ویں پی ایم اے لانگ کورس، 71ویں انٹیگریٹڈ کورس، 26ویں لیڈی کیڈٹ کورس، اور 37ویں ٹیکنیکل گریجویٹ کورس کے کیڈٹس کی پاسنگ آؤٹ پریڈ منعقد ہوئی۔
دوست ممالک عراق، فلسطین، قطر، مالی، نیپال، مالدیپ، سری لنکا، یمن، بنگلہ دیش اور نائیجیریا کے کیڈٹس نے بھی پاکستان ملٹری اکیڈمی سے گریجویشن مکمل کی۔
پاک فوج کے سربراہ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، نشانِ امتیاز (ملٹری)، ہلالِ جرات نے بطور مہمانِ خصوصی تقریب میں شرکت کی۔
آرمی چیف نے پریڈ کا معائنہ کیا اور نمایاں کارکردگی دکھانے والے کیڈٹس میں انعامات تقسیم کیے۔
اعزازی شمشیر (سوَرڈ آف آنر) اکیڈمی سینئر انڈر آفیسر احمد مجتبیٰ عارف راجا (152ویں پی ایم اے لانگ کورس) کو دی گئی۔
صدرِ پاکستان کا گولڈ میڈل بٹالین سینئر انڈر آفیسر زُہیر حسین (152ویں پی ایم اے لانگ کورس) کو دیا گیا۔
چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی اوورسیز گولڈ میڈل دوست ملک کی کمپنی کے جونیئر انڈر آفیسر ٹیک راج (152ویں پی ایم اے لانگ کورس) کو دیا گیا۔
چیف آف آرمی اسٹاف مارکس مین میڈل جینٹل مین کیڈٹ سید حاشر حسن (152ویں پی ایم اے لانگ کورس) کو دیا گیا۔
چیف آف آرمی اسٹاف کین، کورس انڈر آفیسر شہیر علی (37ویں ٹیکنیکل گریجویٹ کورس) کو عطا کی گئی۔
کمانڈنٹ اوورسیز میڈل کورس اسپورٹس سارجنٹ موسٹ جنت الفردوس ماوا (26ویں لیڈی کیڈٹ کورس) کو دیا گیا۔
کمانڈنٹ کین کورس انڈر آفیسر سید عبدالہادی اور کورس انڈر آفیسر ہادیہ فیاض (26ویں لیڈی کیڈٹ کورس) کو دی گئیں۔