ہفتہ, اکتوبر 18, 2025
ہوماہم خبریںپنجاب کابینہ نے ٹی ایل پی پر پابندی کی منظوری دیدی، سمری...

پنجاب کابینہ نے ٹی ایل پی پر پابندی کی منظوری دیدی، سمری وفاقی حکومت کو ارسال

پنجاب کابینہ نے تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) پر پابندی کی منظوری دیتے ہوئے سمری وفاقی حکومت کو ارسال کردی، صوبے میں نئے اسلحہ لائسنس کے اجرا پر پابندی عائد کردی گئی ہے جبکہ نماز اور خطبے کے علاوہ لاؤڈ اسپیکر کے استعمال پر بھی پابندی لگادی گئی ہے، وزیراطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ غیرقانونی اسلحہ رکھنے والوں نے ایک ماہ میں اسلحہ جمع نہیں کرایا تو دہشت گردی کے مقدمات درج کیے جائیں گے۔

لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا کہ مذہب کے نام پر اپنی سوچ مسلط کرنا قابل قبول نہیں، احتجاج کی اس وقت کال دی گئی جب غزہ میں جنگ بندی ہوگئی، غزہ جنگ بندی میں پاکستان کے کردار کی دنیا معترف ہے

انہوں نے کہا کہ پرتشدداحتجاج کرنے والےملک اور قوم کے ہمدرد نہیں ہوسکتے،وزیراطلاعات نے پنجاب کابینہ کے فیصلوں سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب کابینہ نے ٹی ایل پی پرپاپندی کی منظوری دے دی ہے، انتہا پسند جماعت پر پابندی کی سمری وفاقی حکومت کو بھیج دی ہے۔

انہوں نے کہا کہ لاؤڈ اسپیکر ایکٹ کے حوالے سے زیرو ٹالرنس ہوگی، کسی پاک مسجد، کسی پاک منبر اور کسی مدرسے کو لاؤڈ اسپیکر کے ذریعے نفرت، اشتعال انگیزی پھیلانے اور قتل و غارت کی اجازت نہیں ہوگی۔

عظمیٰ بخاری نے کہا کہ پنجاب میں دفعہ 144 تاحال نافذ ہے اور کسی بھی جگہ پر 4 افراد سے زیادہ کو اجتماع کی اجازت نہیں ہے، سوشل میڈیا پر نفرت انگیز مواد اپ لوڈ کرنے اور جلاؤ گھیراؤ اور فساد کو خوش کن انداز میں پیش کرنے اور قومی مقصد کے طور پر پیش کرنے کی صورت میں پیکا قانون کے تحت مقدمات درج ہوں گے، اور اس حوالے سے کچھ گرفتاریاں عمل میں بھی لائی جاچکی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 26 نومبر کے احتجاج کی طرح اس گروہ ( ٹی ایل پی) نے بھی 26 نومبر والوں کی طرح 100، 200 اور 400 لاشیں گرنے کے دعوے کیے، انہوں نے کہا کہ کوئی بھی حکومت لاشوں کو نہیں چھپا سکتی، گنڈاپور کے آخری جلسے میں شہدائے 26 نومبر کے بینر میں شہدا کی تعداد سیکڑوں سے 16 تک آگئی، اس میں سے بھی کئی افراد طبعی طور پر مرے تھے۔

انہوں نے کہاکہ انتہاپسند مذہبی جماعت کے تمام سوشل میڈیا اور بینک اکاؤنٹس کو سیل کیا جائے گا اور اس حوالے سے پہلے ہی بہت سا کام ہوچکا ہے۔

عظمیٰ بخاری نے کہا کہ ریاست نے فیصلہ کیا ہے کہ ہم ایسے احتجاج کے متحمل نہیں ہوسکتے، انہوں نے کہا کہ پنجاب میں کوئی نیا اسلحہ لائسنس جاری نہیں ہوگا، غیرقانونی اسلحہ رکھنے والے ایک ماہ میں اسلحہ جمع کرادیں ورنہ دہشت گردی کے مقدمات درج ہوں گے۔

RELATED ARTICLES

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

سب سے زیادہ مقبول

حالیہ تبصرے