جمعہ, اکتوبر 17, 2025
ہومبین الاقوامی’جنریشن زی‘ کی بغاوت سے ایک اور حکومت کا خاتمہ، مڈغاسکر کے...

’جنریشن زی‘ کی بغاوت سے ایک اور حکومت کا خاتمہ، مڈغاسکر کے صدر ملک چھوڑ کر فرار

مشرقی افریقہ کے ملک مڈغاسکر کی حزبِ اختلاف کے رہنما اور دیگر عہدیداروں نے دعویٰ کیا ہے کہ صدر اینڈری راجویلینا ملک چھوڑ کر فرار ہو گئے ہیں، یہ دنیا بھر میں جنریشن زی (نوجوانوں کی قیادت) کی بغاوتوں کے نتیجے میں چند ہفتوں کے اندر گرنے والی دوسری حکومت ہے۔

برطانوی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کی رپورٹ کے مطابق پارلیمان میں حزبِ اختلاف کے سربراہ سیتنی رانڈریاناسولونائیکو نے بتایا کہ صدر اینڈری راجویلینا اتوار کو ملک چھوڑ کر فرار ہوئے، جب فوج کے کئی یونٹس نے بغاوت کرتے ہوئے مظاہرین کا ساتھ دینا شروع کر دیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے صدارتی عملے سے رابطہ کیا اور انہوں نے تصدیق کی کہ صدر ملک چھوڑ چکے ہیں، تاہم انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ صدر اس وقت کہاں ہیں۔

صدارتی دفتر نے تبصرے کی درخواستوں کا جواب نہیں دیا۔

پیر کی شب فیس بک پر قوم سے اپنے خطاب میں راجویلینا نے کہا تھا کہ انہیں اپنی جان کی حفاظت کے لیے کسی محفوظ مقام پر منتقل ہونا پڑا ہے، انہوں نے اپنا مقام ظاہر نہیں کیا لیکن کہا کہ وہ مڈغاسکر کو تباہ نہیں ہونے دیں گے۔صدر راجویلینا اتوار کو فرانسیسی فوجی طیارے میں ملک چھوڑ کر فرار ہوئے— فائل فوٹو: رائٹرز

ایک سفارتی ذریعے نے تقریر کے بعد بتایا تھا کہ راجویلینا مستعفی ہونے سے انکار کر رہے ہیں۔

ایک فوجی ذریعے نے ’رائٹرز‘ کو بتایا کہ راجویلینا اتوار کو ایک فرانسیسی فوجی طیارے میں سوار ہو کر مڈغاسکر سے فرار ہوئے، فرانسیسی ریڈیو ’آر ایف آئی‘ نے بتایا کہ انہوں نے فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کے ساتھ ایک معاہدہ کیا تھا۔

میکرون نے مصر میں غزہ جنگ بندی کانفرنس کے بعد صحافیوں سے گفتگو میں کہا تھا کہ وہ فی الحال اس کی تصدیق نہیں کر سکتے کہ فرانس نے راجویلینا کو فرار ہونے میں مدد دی، تاہم انہوں نے زور دیا کہ مڈغاسکر میں آئینی نظام برقرار رہنا چاہیے اور اگرچہ فرانس نوجوانوں کے مطالبات کو سمجھتا ہے، لیکن انہیں فوجی دھڑوں کے ذریعے استعمال نہیں کیا جانا چاہیے۔

فوجی ذریعے کے مطابق فرانسیسی فوج کا ایک ’کاسا‘ طیارہ اتوار کو سینٹ میری ہوائی اڈے پر اترا، 5 منٹ بعد ایک ہیلی کاپٹر آیا اور ایک مسافر کو طیارے میں منتقل کیا گیا، ’وہ مسافر صدر اینڈری راجویلینا تھے‘۔

یہ مظاہرے 25 ستمبر کو پانی اور بجلی کی قلت کے خلاف شروع ہوئے تھے، لیکن جلد ہی بدعنوانی، ناقص حکمرانی، اور بنیادی سہولیات کی کمی کے خلاف عوامی بغاوت میں تبدیل ہوگئے۔

یہ غصہ ان حالیہ عالمی مظاہروں سے مماثلت رکھتا ہے جنہوں نے نیپال میں وزیرِ اعظم کے استعفے اور مراکش میں سیاسی بحران کو جنم دیا تھا۔ماضی میں صدر کی حامی رہنے والی مڈغاسکر کی فوجی یونٹ بغاوت کرنے والوں کے ساتھ شامل ہوگئی تھی— فوٹو: اے ایف پی

صدر راجویلینا بتدریج تنہا ہوتے جا رہے تھے، خصوصاً جب انہوں نے کیپسیٹ نامی ایک ایلیٹ یونٹ کی حمایت کھو دی تھی، یہی یونٹ 2009 میں ان کی پہلی بغاوت کے دوران ان کے ساتھ تھا۔

ہفتے کے آخر میں کیپسیٹ نے اعلان کیا کہ وہ مظاہرین پر گولی نہیں چلائے گا اور دارالحکومت انتاناناریوو کے مرکزی چوک میں ہزاروں مظاہرین کے ساتھ شامل ہو گئی تھی۔

بعد ازاں اس یونٹ نے خود کو فوج کا نیا سربراہ قرار دیا، جس کے بعد راجویلینا نے اتوار کو ’اقتدار پر قبضے کی کوشش‘ سے خبردار کیا۔

رائٹرز کے نمائندے نے بتایا کہ پیر کے روز، ژنڈرمری (نیم فوجی دستے) کے ایک دھڑے نے بھی مظاہرین کے ساتھ مل کر ژنڈرمری کا کنٹرول سنبھال لیا، یہ کارروائی ایک رسمی تقریب میں ہوئی جس میں اعلیٰ حکومتی اہلکار موجود تھے۔

سینیٹ نے اعلان کیا ہے کہ صدر کو عوامی دباؤ کے باعث برطرف کر دیا گیا ہے، اور ژاں آندرے ندرمنجاری کو عبوری طور پر تعینات کیا گیا ہے۔

مڈغاسکر کے آئین کے مطابق، صدر کی غیر موجودگی میں سینیٹ کا رہنما عبوری صدر بن جاتا ہے جب تک انتخابات نہ ہو جائیں۔

پیر کو دارالحکومت کے چوک میں ہزاروں مظاہرین جمع ہوئے، جنہوں نے نعرے لگائے کہ ’صدر کو ابھی استعفیٰ دینا ہوگا‘۔

ہوٹل میں کام کرنے والے 22 سالہ کارکن ادریانا ریونی فانومیگانتسوا نے کہا کہ اس کی ماہانہ تنخواہ صرف 3 لاکھ اریاری (67 ڈالر) ہے، جو صرف کھانے کے لیے کافی ہے۔

انہوں نے کہا کہ 16 سال میں صدر اور ان کی حکومت نے صرف خود کو امیر بنایا، عوام غریب ہی رہے اور سب سے زیادہ تکلیف نوجوانوں، یعنی جنریشن زی کو ہوئی ہے۔

اقوامِ متحدہ کے مطابق، 25 ستمبر سے اب تک مظاہرین اور سیکیورٹی فورسز کے درمیان جھڑپوں میں کم از کم 22 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

تقریباً 3 کروڑ آبادی والے اس ملک کی نصف سے زیادہ آبادی کی عمر 20 سال سے کم ہے، اور تین چوتھائی لوگ غربت میں زندگی گزار رہے ہیں۔

ورلڈ بینک کے مطابق، 1960 میں آزادی کے بعد سے 2020 تک فی کس آمدنی میں 45 فیصد کمی آئی ہے۔

مڈغاسکر دنیا کی زیادہ تر ونیلا پیدا کرتا ہے لیکن نکل، کوبالٹ، ٹیکسٹائل، اور جھینگے بھی اس کے اہم برآمدی ذرائع ہیں۔

ملک چھوڑنے سے پہلے راجویلینا نے اتوار کو کئی افراد کو معاف کر دیا، جن میں 2 فرانسیسی شہری بھی شامل تھے۔

ایک صدارتی ذریعے نے تصدیق کی کہ یہ دستاویز درست ہے۔

یہ دونوں فرانسیسی، پال مائیو رافانورانا اور فرانسوا مارک فلپ، 2021 کی ایک ناکام بغاوت کے مقدمے میں ’ریاست کے خلاف سازش‘ کے الزام میں سزا یافتہ تھے۔

RELATED ARTICLES

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

سب سے زیادہ مقبول

حالیہ تبصرے