پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ سندھ کا مقابلہ کسی شہر یا صوبے سے نہیں بلکہ دنیا کے ترقی یافتہ ممالک سے ہے۔
کراچی میں تقریب سے خطاب کے دوران بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ کتاب لکھنے والے تاریخ میں ہمیشہ زندہ رہتے ہیں، بینظیربھٹو نے بھی دو تین کتابیں لکھی تھیں، پارٹی کے سینئر رہنماؤں سےکہتا ہوں کہ کتاب ضرورلکھیں جب کہ پیپلزپارٹی نے پاکستان کے آئین کی کتاب میں بھی کرداراداکیا۔
انہوں نے کہا کہ قائم علی شاہ کو دیکھ کر خوشی محسوس کررہا ہوں، قائم علی شاہ پیپلزپارٹی کے سینئرترین رہنما ہیں، خیرپور میں اسپیشل اکانومک زون موجود ہے، قائم علی شاہ کے دور میں خیرپور میں اکانومنک زون بنایا گیا، فنانشل ٹائم نے خیرپور اکانومک زون کوبہترین قراردیا ہے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے سب سے پہلے پبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ کا تصور پیش کیا، سندھ کا مقابلہ تو کسی اور شہر اور صوبے سے ہے ہی نہیں بلکہ سندھ کا مقابلہ دنیا کے ترقی یافتہ ممالک سے ہے اور یہ پاکستان کی کامیابی ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ چند دنوں سے پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں کے درمیان سخت بیانات کا تبادلہ اور ایک دوسرے پر تنقید کا سلسلہ جاری تھا جو دونوں جماعتوں کی اعلیٰ قیادت کے درمیاں ہونے والی ملاقاتوں کے بعد تھم گیا۔
چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو سمیت کئی پی پی رہنما کہہ چکے ہیں کہ وفاقی حکومت کو بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے سیلاب زدگان کی مدد کرنی چاہیے اور یہ بھی کہا گیا تھا کہ وفاقی حکومت سیلاب زدگان کے لیے عالمی امداد کی اپیل کرے۔
اس کے جواب میں وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے پیپلزپارٹی کے رہنماؤں کی تجویز رد کرتے ہوئے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے سیلاب زدگان کی مدد کرنے سے انکار کر دیا تھا۔
بعدازاں، وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے فیصل آباد میں خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ مجھے عوام کی خدمت کے لیے کسی کی اجازت کی ضرورت نہیں اور ہر چیز کا علاج صرف بینظیر انکم سپورٹ پروگرام نہیں ہے اور بھیک مانگنے کا سلسلہ اب ختم ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا تھا کہ پنجاب اگر اپنے حق کے لیے لڑے تو دوسروں کو کیا مسئلہ ہے، پنجاب اگر اپنے حصے کی نہریں نکالناچاہے تو دوسروں کا کیا تکلیف ہے۔