جمعہ, اکتوبر 17, 2025
ہوماہم خبریںپاکستان کی اہم ترجیح غزہ پر مسلط کی گئی نسل کشی مہم...

پاکستان کی اہم ترجیح غزہ پر مسلط کی گئی نسل کشی مہم کا فوری خاتمہ تھا، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ جب میں شرم الشیخ میں ہونے والی غزہ امن کانفرنس کے بعد وطن واپسی کے لیے جہاز پر سوار ہو رہا ہوں، تو چاہتا ہوں کہ کچھ خیالات شیئر کروں کہ وہاں جو کچھ ہوا وہ کس قدر ممکنہ طور پر ایک تاریخ ساز موڑ ثابت ہو سکتا ہے، اور کیوں پاکستان اس عمل میں اتنی گہرائی سے شامل رہا ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر اپنی پوسٹ میں وزیراعظم نے لکھا کہ ’پاکستان کی سب سے اہم ترجیح غزہ پر مسلط کی گئی نسل کشی کی مہم کا فوری خاتمہ تھا‘۔

انہوں نے مزید تحریر کیا کہ ’دیگر برادر ممالک کے ساتھ مل کر یہ ترجیح بار بار اور واضح طور پر بیان کی گئی، صدر ٹرمپ کے لیے ہماری شکر گزاری اس بات پر مبنی ہے کہ انہوں نے وعدہ کیا کہ وہ اس ظلم کو ختم کروائیں گے، اور انہوں نے اپنا وعدہ پورا کیا‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ’ہم صدر ٹرمپ کی امن کے لیے اس منفرد کاوش پر اپنی تحسین کا اظہار جاری رکھیں گے‘۔

شہباز شریف نے کہا کہ ’فلسطینی عوام کی آزادی، وقار اور خوشحالی پاکستان کے لیے ایک بنیادی ترجیح بنی رہے گی، ان شا اللہ‘۔

وزیراعظم نے مزید لکھا کہ ’1967 سے پہلے کی سرحدوں کے مطابق ایک مضبوط اور قابلِ عمل فلسطینی ریاست کا قیام، جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو، پاکستان کی مشرقِ وسطیٰ پالیسی کی اساس ہے، اور ہمیشہ رہے گا‘۔

یاد رہے کہ وزیرِاعظم محمد شہباز شریف امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور مصری صدر عبدالفتاح السیسی کی خصوصی دعوت پر شرم الشیخ پہنچے تھے۔

جہاں پیر کے روز غزہ امن سربراہی کانفرنس میں اسرائیل اور حماس کے درمیان غزہ امن معاہدے پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ، مصر، قطر اور ترکیہ کے سربراہان نے دستخط کیے تھے۔

کانفرنس میں پاکستان کی نمائندگی وزیراعظم شہباز شریف نے کی تھی، جب کہ دیگر شرکا میں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس، عرب لیگ کے سیکریٹری جنرل احمد ابوالغیط، فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون، ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان، برطانوی وزیراعظم کیئر اسٹارمر، انڈونیشیا کے صدر پرابوو سوبیانتو، یورپی کونسل کے صدر انتونیو کوسٹا، جرمنی کے چانسلر فریڈرک مرز شامل تھے۔

اس کے علاوہ اسپین کے وزیرِاعظم پیدرو سانچیز، کویت کے وزیرِاعظم احمد العبداللہ الصباح، اٹلی کی وزیرِاعظم جارجیا میلونی، کینیڈا کے وزیرِاعظم مارک کارنی اور عراق کے وزیرِاعظم محمد شیاع السودانی بھی غزہ امن کانفرنس میں شریک تھے۔

اس موقع پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’آج غزہ کے عوام کے لیے تاریخی دن ہے، غزہ امن معاہدے میں مصر کا اہم کردار ہے، غزہ میں معاہدے کی وجہ سے امن اور ترقی ہوگی، مشرق وسطیٰ میں دیرپا امن اور استحکام چاہتے ہیں‘۔

وزیراعظم شہباز شریف نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’آج غزہ کے عوام کیلئے تاریخی دن ہے، انتھک کوششوں کے بعد امن حاصل کرلیا گیا ہے، یہ کوششیں صدر ٹرمپ کی قیادت میں کی گئیں جو حقیقتاً امن کے علمبردار ہیں‘۔

انہوں نے کہا کہ صدر ٹرمپ نے نہ صرف جنوبی ایشیا میں امن قائم کیا بلکہ لاکھوں کی زندگیاں بچائیں، اور آج شرم الشیخ میں غزہ میں قیام امن کے ذریعے مشرق وسطیٰ میں لاکھوں زندگیاں بچائی ہیں۔

RELATED ARTICLES

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

سب سے زیادہ مقبول

حالیہ تبصرے