پاکستان اور افغانستان کے درمیان جنگ تشویش ناک ہے، دونوں ممالک کے عوام خون کے رشتے سے جڑے ہوئے بھائی ہیں، مفاہمت اور مذاکرات ہی حل ہیں۔
مولانا عبدالغفور حیدری، مرکزی سیکرٹری جنرل جمعیت علماء اسلام و رکن قومی اسمبلی پاکستان
جنوبی کوریا میں قیام کے دوران میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جمعیت علماء اسلام کے مرکزی سیکرٹری جنرل اور رکن قومی اسمبلی مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان جنگ نہایت تشویش ناک ہے۔ دونوں ممالک کے عوام ایک ہی خون کے رشتے سے جڑے ہوئے ہیں، اس لئے جنگ کسی صورت میں دونوں کے مفاد میں نہیں۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ بین الاقوامی حالات کے تناظر میں اگر پاکستان اور افغانستان کے درمیان تصادم ہوا تو یہ پورے خطے کو ایک بڑی جنگ کی طرف دھکیل دے گا۔ پاکستان اور افغانستان کے مفادات یکساں ہیں اور ایک دوسرے سے گہرے طور پر منسلک ہیں۔
مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ ہندوستان تاک میں بیٹھا ہے جبکہ عالمی استعمار اور امریکی سامراج ایسے بہانے تلاش کر رہے ہیں جن کے ذریعے خطے میں عدم استحکام پیدا کیا جا سکے۔ بہت سے ممالک اس جنگ کو طول دینے کی کوشش کریں گے تاکہ اپنا اسلحہ فروخت کر سکیں اور پاکستان کی وہ تاریخی کامیابی جو اسے بھارت کے ساتھ جنگ میں حاصل ہوئی ہے، اسے تحلیل کیا جا سکے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان کسی بھی جنگ کی صورت میں بھارت کے علاوہ امریکہ بھی پگرام کے ایئربیس کے حصول کے لئے متحرک ہوسکتا ہے
اس لئے جمعیت علماء اسلام دونوں ممالک سے دردمندانہ اپیل کرتی ہے کہ وہ عالمی اور علاقائی حالات کی سنگینی کو مد نظر رکھتے ہوئے مذاکرات اور مفاہمت کا راستہ اختیار کریں تاکہ خطہ امن و استحکام کی راہ پر گامزن رہ سکے۔