کوئٹہ: پشتونخواملی عوامی پارٹی کے چیئرمین و تحریک تحفظ آئین پاکستان کے سربراہ اور رکن قومی اسمبلی محمود خان اچکزئی نے پشتونخوامیپ جنوبی پشتونخوا کے صوبائی کمیٹی کے دو روزہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ پوری دینا میں تمام اقوام اپنے حقوق اور سرزمین کی آزادی کے لیے استعماری قوتوں سے نبردآزما ہیں
جن اقوام نے ہر وقت اپنے مسائل کی روک تمام کے لیے اقدامات نہ اٹھاکر سستیاں کیں آج وہ انتہائی خطرناک حالت سے دوچار ہیں، فلسطینی عوام نے اسرائیلی منصوبوں کا ادراک نہ کرکے تاریخی غلطی کی آج انہیں مظالم بھگتنے پڑرہے ہیں ہمیں بھی ہر وقت اپنے وطن کی دفاع سرزمیں کے تحفظ اپنے قدرتی وسائل کو نیلام ہونے سے بچانے کے لیے متحد ہوکر فدوجہد کرنی چاہیے منظم سیاسی تنظیم ہمیں بچاسکتی ہے ورنہ سب کچھ ہاتھ سے نکل جائیگا ۔ہم اپنے اُن شہدا کی جدوجہد وقربانیوں کو ناقابل فراموش نہیں کرسکتے جنہوں نے اس تاریخی جدوجہد میں اپنے سروں کا نذرانہ پیش کیا۔
محمد علی جناح نے جب پاکستان کی بات کی تو مشرقی پاکستان نے اس میں زیادہ ہمت دکھائی اور یہ بنگال کے ساتھ پیرٹی کا قانون بنایا گیا لیکن بدقسمتی سے آئین بننے نہیں دیاگیا۔ اسی لورالائی شہر میں سیفٹی ایکٹ کے تحت خان شہید عبدالصمد خان اچکزئی کو جیل میں رکھا گیا تھا۔
مزید کہا کہ ماضی میں صدر اسحاق کی جانب سے افغانستان کے لئیے فنڈز رکھنا اور اسے پانچواں صوبہ بنانے کی باتیں آج بھی دوہرائی جارہی ہے یہ باتیں احمقوں کی جنت میں رہنے کےمترادف ہیں۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کی سربراہی میں سیکورٹی کونسل کے اراکین ممالک کی موجودگی میں میں افغانستان اور اس کے ہمسایہ ممالک کا اجلاس بلایا جائے جس میں افغانستان کے اپنے ہمسایہ ممالک اور ہمسایہ ممالک کے افغانستان کے ساتھ تحفظات، خدشات پیش ہو اور نیتجے میں ایک ایسا معائدہ تشکیل پائے کہ سارے ممالک ایک دوسرے کی استقلال،آزادی و خودمختاری کے احترام اور اندرونی معاملات میں عدم مداخلت کے پابندہیوں اور اس معاہدے کی ضامن اقوام متحدہ کی سیکورٹی کونسل کے تمام رکن ممالک ہوں۔