پاک فوج ایوی ایشن کے ہیلی کاپٹر کے ذریعے ایک زخمی امریکی پیراگلائیڈر کو نگر میں واقع رش جھیل سے ایئرلفٹ کیا گیا، جو سطح سمندر سے 4 ہزار 694 میٹر کی بلندی پر واقع ہے۔
2 پیراگلائیڈرز، 40 سالہ امریکی شہری جیسیکا کورٹنی گرین اور 35 سالہ آسٹریلوی شہری شین اوون ٹائیگ نے ہفتے کے روز کریم آباد، ہنزہ سے اڑان بھری تھی۔
مقامی پولیس کے مطابق دونوں پیراگلائیڈرز نے رش جھیل پر لینڈ کرنے کا منصوبہ بنایا تھا، جو کریم آباد سے تقریباً 50 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے، تاہم، امریکی پیراگلائیڈر کو ہنگامی طور پر کریش لینڈنگ کرنی پڑی، جس میں ان کی ٹانگ زخمی ہوئی تھی۔
ذرائع کے مطابق ان کی پسلیاں بھی ٹوٹ گئی تھیں اور ٹخنے پر چوٹ آئی تھی اور وہ بے ہوش پائی گئی تھیں، ان کے ساتھی پیراگلائیڈر نے سیٹلائٹ فون کے ذریعے ایک دوست کو اطلاع دی، جس نے مقامی افراد سے ہنگامی امداد طلب کی، ہوپر ویلی کے رضاکار اتوار کو جائے حادثہ پر پہنچے اور زخمی پیراگلائیڈر کو کچھ فاصلے تک نکالنے میں کامیاب ہوئے۔
رضاکار رات بھر کیمپ میں ٹھہرے اور کھانا اور ابتدائی طبی امداد فراہم کی، پیر کی صبح پاک فوج ایوی ایشن کے ہیلی کاپٹر نے زخمی امریکی پیراگلائیڈر کو گلگت اور بعد ازاں اسکردو منتقل کیا، وہاں سے اسی روز انہیں چارٹرڈ فلائٹ کے ذریعے اسلام آباد لے جایا گیا۔
رش جھیل دنیا کی بلند ترین جھیلوں میں سے ایک ہے، جو میار پیک اور اسپانٹک سے تقریباً 15 کلومیٹر شمال میں واقع ہے، سیاح عام طور پر ہوپر ویلی سے ہوپر گلیشیئر اور میار گلیشیئر عبور کرکے وہاں پہنچتے ہیں۔
دوسری جانب دو امریکی کوہ پیما، ڈین کرسٹینسن اور کریگ اورین لٹ وائلر نے 7 ہزار 788 میٹر بلند راکا پوشی کی چوٹی سر کرنے کی مہم شروع کر دی ہے۔
محکمہ سیاحت جی بی کے مطابق دونوں کوہ پیماؤں کو اجازت نامے جاری کیے گئے ہیں۔
راکا پوشی بیس کیمپ سے انہوں نے پیر کے روز اپنی مہم کا آغاز کر دیا، ان کی معاونت کے لیے دو مقامی ہائی آلٹیٹیوڈ پورٹر موجود ہیں، امریکی کوہ پیما ایک ماہ میں اس مشن کو مکمل کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔